مردان اور صوابی میں ورکرز کنونشنز منعقد کرنے پر شیر افضل مروت اور 5 سابق ایم پی ایز سمیت 100 سے زیادہ کارکنوں کیخلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی، مقدمہ دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر درج کیا گیا ہے۔
تحریک انصاف کے زیر اہتمام ضلع مردان کی تحصیل تخت بھائی اور صوابی میں ورکرز کنونشنز کا انعقاد کیا گیا تھا، جس میں پارٹی کے مرکزی سینئر نائب صدر شیر افضل خان مروت کے علاووہ پارٹی کے عہدیداروں اور کارکنوں نے شرکت کی تھی۔
کنونشن کے انعقاد پر مردان کے پولیس اسٹیشن جبرکے ایس ایچ او ہمایون خان اور اور تھانہ صوابی کے ایس ایچ او کی مدعیت میں ایف آئی آر درج کرلی گئی ہیں۔
مرادن میں درج ہونے والے مقدمے میں تحریک انصاف کے شیر افضل خان مروت، 5 سابق ایم پی ایز افتخارعلی مشوانی، عبدالسلام خان آفریدی، ظاہرشاہ طورو، امیر فرزند خان، طفیل انجم، پی ٹی آئی کے صوبائی میڈیا ایڈوائیزر انجنیئرعادل نواز، ضلع مردان کے جنرل سیکرٹری فیصل انورایڈوکیٹ، تحصیل تخت بھائی کے صدر اختشام خان ایڈوکیٹ سمیت 105 کارکنوں کو نامزد کیا گیا ہے، ایف آئی آر میں نامعلوم ورکرز کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
صوابی میں ورکرزکنونشن کا انعقاد پر شیر افضل مروت سمیت21 مقامی قائدین اور دیگر نامعلوم کارکنان پر مقدمہ درج کیا گیا، ایف آئی آر تھانہ صوابی کے ایس ایچ او کی مدعیت میں درج کی گئی۔
ایف آئی آر کے مطابق شیرافضل مروت سمیت پی ٹی آئی عہدیداروں اور کارکنوں نے دفعہ 144 کی خلاف ورزی کی۔
9 مئی کے بعد پی ٹی آئی کا پہلا ورکرز کنونشن، مقدمے کا خدشہ درست ثابت نہیں ہوا
پی ٹی آئی کے نائب صدر شیر افضل مروت کیخلاف اسلام آباد میں مقدمہ درج
واضح رہے کہ 27 نومبر کو بھی شیر افضل مروت کے خلاف شکرپڑیاں اسلام آباد میں میوزیکل نائٹ پروگرام منعقد کرنے پر ٹریفک میں خلل ڈالنے، ایمپلی فائر ایکٹ اور دفعہ 144 سمیت این او سی کی خلاف ورزی پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
ایف آئی آر کے متن میں بتایا گیا کہ پروگرام میں پاکستان اور حکومت مخالف تقاریر کی گئیں، شیر افضل مروت طلباء کو اشتعال دلاتے رہے۔
مقدمے میں شیر افضل مروت سمیت 20 ملزمان کو نامزد کیا گیا، مقدمہ تھانہ آبپارہ کے ایس ایچ او سب انسپکٹر ناصر منظور چوہدری کی مدعیت میں درج کیا گیا۔