پاکستان تحریک انصاف پارلیمینٹیرین (پی ٹی آئی پی) کے چیئرمین پرویز خٹک نے کہا ہے کہ آج پی ٹی آئی کا منعقدہ انٹرا پارٹی الیکشن سب سے بڑا جعلی الیکشن تھا۔
پشاور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پرویز خٹک نے تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی انتخابات پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 2012 میں پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن میں ایک سال لگا تھا لیکن آج کے الیکشن میں ایک تماشا لگایا گیا، یہ پہلے پارٹی کے شفاف الیکشن کروائیں پھرعام انتخاب کی بات کریں۔
انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی میں بہت سینئرسیاستدان ہیں، بیرسٹرگوہر ڈیڑھ سال پہلے پارٹی میں شامل ہوئے، شاید گوہرعلی خان کے پاس پارٹی کی رکنیت کا کارڈ بھی نہیں ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک کو اس حال میں کس نے پہنچایا، حکمرانوں نے قرضے نہ لیے ہوتے تو آج یہ صورتحال نہ ہوتی، حکمراں قرض ملنے پر خوشیاں مناتے ہیں، قرض دینے والا اپنی مرضی کی شرائط عائد کرتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ اپنی پارٹی میں اچھے لوگوں کو لا رہے ہیں، میں نے 5 سال صوبے کی خدمت کرتے ہوئے پختونخوا میں ریفارمز لانے کی کوشش کی۔
پرویز خٹک نے کہا کہ پوچھنا چاہیے ملک میں کارخانے کیوں نہیں لگے، تمام پالیسیوں کی ذمہ دار وفاقی حکومت ہے، سیاستدان عوام کو پھر سہانے خواب دکھا رہے ہیں، ہم نے عوام سے جو وعدے کیے وہ پورے بھی کیے۔
چیئرمین پی ٹی آئی پارلیمینٹیرین کا مزید کہنا تھا کہ بے ایمان سیاستدان اقتدار میں آکر ملک کو لوٹتے ہیں، میں نہ حرام کھاتا ہوں نا کسی کو کھانے دیتا ہوں، پختونخوا کے 200 ارب وفاق نے روکے ہوئے ہیں، موقع ملا تو صوبے کو اس کا حق دلائیں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پوری امید ہے 8 فروری کو عام انتخابات ہوں گے، آئین کے مطابق وفاق سے صوبے کا حق لینا جانتا ہوں، 18 ویں ترمیم کو کوئی ختم نہیں کرسکتا۔