نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ موسمیاتی تبدیلی دنیا کیلئے بڑا چیلنج ہے، جس کی وجہ سے پاکستان کو سیلاب کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
دبئی میں ورلڈ کلائمیٹ ایکشن سمٹ سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کیلئے عملی اقدامات کی ضرورت ہے، ترقی یافتہ ممالک ترقی پذیر ممالک کی مدد کیلئے آگے بڑھیں، کوپ 28 سے ہماری بہت سی توقعات ہیں۔
یاد رہے کہ کوپ 28 کے دوران کوپ فورم کو سب کے لیے قابل قبول بنانے کے ساتھ ’پیرس معاہدے‘ کے اہداف کے حصول کا جائزہ اور متبادل توانائی کے ذرائع کے استعمال سے 2030 تک گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو کم کے اہداف مقرر کیے جائیں گے۔
گزشتہ روز متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید النہیان نے کوپ 28 کانفرنس کے شرکاء سے خطاب میں کہا کہ وہ موسمیاتی تبدیلی سے متاثرہ ترقی پذیر ممالک کے لیے 30 ارب ڈالر کا ایک نیا نجی سرمایہ کاری فنڈ شروع کر رہے ہیں۔
اس موقع پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے اپنے خطاب میں کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر کام کرنا ہو گا، ہم پیرس موسمیاتی معاہدے کے مقاصد سے میلوں دور ہیں، تاہم ابھی بھی دیر نہیں ہوئی۔
واضح رہے کہ دبئی میں ورلڈ کلائمیٹ ایکشن سمٹ میں نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سمیت 190 سے زائد عالمی رہنما شریک ہیں، کانفرنس 30 نومبر سے 12 دسمبرتک جاری رہے گی۔