پاکستان مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے چئیرمین پی ٹی آئی کا انتخاب سلیکشن قرار دے دیا۔
ایک بیان میں مریم اورنگزیب نے کہا کہ پی ٹی آئی میں ایک بار پھر 100 کرسیاں لگا کر سلیکشن کا عمل صرف 15 منٹ میں مکمل ہوا لیکن پریس ریلیز ڈیڑھ گھنٹہ روک کرعوام اور الیکشن کمیشن کی آنکھوں میں مٹی ڈالنے کی کوشش کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن فیصلے پر پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات ہوئے، انتخابات کی جگہ اور پراسس کوخفیہ رکھا گیا، نامعلوم اور خفیہ مقام پر یہ کیسا الیکشن تھا جس کا نہ کوئی تجویز کنندہ اورنہ تائید کنندہ تھا، انہیں پتا ہی نہیں الیکشن کیا ہوتےہیں۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ اس انٹرا پارٹی الیکشن میں ووٹرز، ووٹر لسٹ، پرائیذائیڈنگ افسر اور الیکشن پراسیس بھی نہیں تھا، دھاندلی زدہ الیکشن دیکھنے ہیں تو پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن دیکھ لیں، یہ الیکشن نہیں پتلی تماشا تھے۔
ترجمان ن لیگ نے کہا کہ رہنماﺅں اور کارکنوں کے خوف سے انہیں الیکشن پراسیس سے ہی باہر کردیا گیا، آر ٹی ایس بٹھا کر اقتدار میں آنے والوں کی عادت نہیں بدلی، اپنے اعمال اور کرتوت تو ٹھیک کرنے نہیں مگراب یہ الیکشن کمیشن اور چیف الیکشن کمشنر کو دھمکیاں و گالیاں دیں گے۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ پارٹی کس منہ سے صاف و شفاف الیکشن کا مطالبہ کر رہی ہے، انٹرا پارٹی الیکشن کو پورے گھرکے لوگ مینج کررہے تھے، اس لیے الیکشن کمیشن کو پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کا نوٹس لینا چاہئے۔
اپنی پریس کانفرنس میں مریم اورنگزیب نے کہا کہ 9 مئی واقعے کے ماسٹرمائنڈ ملک میں صرف انتشار، غنڈہ گردی چاہتے ہیں، لیول پلیئنگ فیلڈ کا نعرہ لگانے والوں کے اعمال اور کرتوت ایسے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ’ملک کو آگے لیکر جانا ہے‘ ، بیرسٹر گوہر بلامقابلہ چیئرمین پی ٹی آئی منتخب
واضح رہے کہ تحریک انصاف کے آج ہونے والے انٹرا پارٹی انتخابات میں عمران خان کے نامزد امیدوار بیرسٹر گوہر بلا مقابلہ پی ٹی آئی کے چیئرمین منتخب ہوگئے۔