Aaj Logo

شائع 02 دسمبر 2023 10:37am

اسرائیل حماس کے 3 رہنماؤں کو مارنا چاہتا ہے، خبر رساں ادارے کا دعوٰی

بین القوامی خبررساں ایجنسی نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل غزہ میں حماس کے تین رہنماؤں کو نشانہ بنانا چاہتا ہے، جن کے پوسٹرز اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ کے دفتر کی دیوار پر بھی چسپاں ہیں۔

روئٹرز کے مطابق سات اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد سے کئی مرتبہ پرنٹ کیے جانے والے پوسٹرز میں جن کمانڈرز کو اسرائیل نشانہ بنانے میں کامیاب ہوا، ان کے چہروں پر کراس کے نشان موجود ہیں۔

اسرائیل اب تک ہٹ لسٹ میں موجود ہونے کے باوجود حماس کے جن تین رہنماؤں کو نشانہ بنانے میں ناکام رہا، ان میں حماس کے ملٹری ونگ القسام بریگیڈ کے سربراہ الضیف، دوسرے نمبر پر مروان عیسیٰ اور غزہ میں حماس کے لیڈر یحیٰ سنوار شامل ہیں۔

خیال رہے کہ ان تینوں افراد پر مشتمل خفیہ ملٹری کونسل نے سات اکتوبر کے حملے کی منصوبہ بندی کی تھی، حملے میں تقریباً 1200 افراد ہلاک ہوئے، جبکہ 240 کو یرغمال بنایا گیا تھا۔ اس حملے کو گزشہ 75 سالہ تاریخ میں خطرناک ترین قرار دیا جاتا ہے۔

حماس ذرائع کے مطابق تینوں لیڈر ملٹری آپریشن کی رہنمائی کر رہے ہیں اور اسرائیلی حکام سے مذاکرات کی قیادت کر رہے تھے۔ عسکری ماہرین کا کہنا ہے کہ حماس کے تین رہنماؤں کا خاتمہ اسرائیل کے لیے ایک بڑی فتح ہوگی لیکن اس مقصد کو حاصل کرنا کسی مشکل سے کم نہیں ہے۔

ماہرین کے مطابق ڈرونز اور طیاروں کی مدد سے اسرائیلی فوجیوں کو شمالی اور مغربی غزہ کے کم گنجان آباد علاقوں میں تو کامیابی ہوئی لیکن لڑائی کا سب سے مشکل اور تباہ کن مرحلہ ابھی باقی ہے۔

مزید پڑھیں

حماس کا اسرائیل کو ایک اور سرپرائز، مغوی فوجیوں کی رہائی کے بدلے 3 بڑی شرائط رکھ دیں

اسرائیل پر حملہ کرنے کیلئے حماس نے مسلح گروہوں کو کیسے منظم کیا؟

اسرائیل کی جانب سے بموں میں استعمال کیا گیا ’سفید فاسفورس‘ کیا ہے؟

انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوجی ابھی تک غزہ کے اندرون علاقوں میں داخل نہیں ہوئے جہاں واقع سرنگوں میں حماس کی قیادت موجود ہے اور نہ ہی گنجان آباد جنوبی علاقوں میں گئے ہیں، ان میں سے کچھ سرنگیں 80 میٹر کی گہرائی پر واقع ہیں جنہیں فضائی حملوں میں تباہ کرنا مشکل ہے۔

واضح رہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں جاری 7 روزہ جنگ بندی ختم ہوتے ہی اسرائیلی فوج نے غزہ پر وحشیانہ حملے شروع کردیے جس کے نتیجے میں ایک دن میں کم از کم 175 فلسطینی شہید ہوگئے۔

Read Comments