پاکستان ریلوے نے مسافروں کی سہولت کے لیے سروسز کے معیار کو بہتر بنانے کی ہدایت کردی۔
چیئرمین پاکستان ریلوے مظہر علی شاہ کی زیرصدارت ریلوے بورڈ کا اجلاس ہوا،جس میں سیکرٹری ریلوے بورڈ، سی ای او ریلوے سمیت بورڈ ممبران شریک ہوئے۔
اجلاس میں ریلوے کی کارکردگی، انفراسٹرکچر اور درپیش مشکلات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
اجلاس میں مسافروں کی سہولت کے لیے سروسز کے معیار کو بہتر بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا گیا کہ جہاں ای آرز نہیں ہیں، وہاں ٹرینوں کے سفری دورانیہ میں کمی لائی جائے۔
اجلاس میں فریٹ ٹرین آپریشن سے آمدن بڑھانے کی مختلف تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس میں ٹریک انفراسٹرکچر اور رولنگ اسٹاک کی صورتحال پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
چیئرمین ریلوے مظہر علی شاہ نے کہا کہ خود انحصاری سے ریلوے سسٹم بہتر کریں گے، بینچ مارکس کو زمینی حقائق کے مطابق بنانے کی ضرورت ہے، فریٹ کلائنٹس کی سہولت کے لیے ویئر ہاؤسز بنانے پر کام کر رہے ہیں، کالونیز کے میٹر بھی واپڈا کے حوالے کیے جائیں گے۔
مظہر علی شاہ نے کہا کہ فیول مینیجمنٹ سسٹم سے اخراجات میں کمی ہو گی، پنشن کی وزارت خزانہ منتقلی پر بات چیت جاری ہے، سکھر ڈویژن کے ٹریکس کی بہتری کے لیے 9 ارب پراجیکٹس منظور کیے ہیں، سکھر ڈویژن کے پراجیکٹ 2 سال میں مکمل ہوں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سیفٹی یقینی بنانے کے لیے انفراسٹرکچر اور رولنگ اسٹاک کی انسپکشن کی جائے، ٹریفک پیٹرنز کے حساب سے انفراسٹرکچر پلان ترتیب دیا جائے۔
چئیرمین ریلوے نے مظہر علی شاہ کوچز کی مرمت کا معیار بہتر بنانے کی ہدایت بھی کی۔