ادارہ شماریات نے ہفتہ وار بنیادوں پر مہنگائی کی رپورٹ جاری کر دی۔ نومبر کا آخری ہفتہ بھی عوام کیلئے بھاری رہا، ایک ہفتے کے دوران 13 اشیاء ضروریہ مہنگی ہوگئیں جبکہ 14 کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔
ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق ہفتہ وار بنیادوں پر مہنگائی کی شرح تاحال 41 فیصد سے زائد ریکارڈ کی گئی۔ رواں ہفتے مہنگائی کی شرح میں 0 اعشاریہ 23 فیصد کی معمولی کمی آئی۔
رواں ہفتے پیاز فی کلو 22 روپے 68 پیسے مہنگی ہو گئی، ایک ہفتے کے دوران لہسن کی فی کلو قیمت میں 13 روپے سے زائد کا اضافہ ہوا۔
رپورٹ کے مطابق رواں ہفتے دال ماش فی کلو 3 روپے 49 پیسے تک مہنگی ہوئی، ایک ہفتے کے دوران دال مسور فی کلو 1 روپے 50 پیسے سے زائد جبکہ انڈے فی درجن ایک روپےمہنگی ہوئے۔
ادارہ شماریات کے مطابق ٹماٹر، آلو ، چینی سمیت 14 اشیاء سستی بھی ہوئیں۔ رواں ہفتے ٹماٹر فی کلو 28 روپے 95 پیسے تک سستے ہوئے۔
ایک ہفتے کے دوران آلو کی فی کلو قیمت میں 4 روپے، چینی کی فی کلو قیمت میں 1 روپے 50 پیسے کمی آئی جبکہ چائے کی پتی، گھی ، گندم کا آٹا بھی سستا ہوا۔
رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے کے دوران بریڈ ماچس، کپڑوں سمیت 24 اشیاء کی قیمتیں مستحکم رہیں۔
ہر کوئی اشیائے خور و نوش کے بڑھتے داموں سے پریشان ہے۔ گھریلو اخراجات کا پہیہ چلانا مشکل ترین کام بن گیا ہے۔
لاہور میں مہنگائی کے طوفان نے غریب اور متوسط طبقے کا حال بے حال کردیا ہے۔ بڑھتے اخراجات نے شہریوں کے لیے ضروری اشیاء کی خریداری بھی مشکل بنا دی ہے۔
سستی اشیاء کی منتظر خواتین کہتی ہیں کہ حکومت نے عوامی مفاد اور ریلیف کا کوئی کام نہیں کیا، مہنگائی دن بہ دن بڑھتی جارہی ہے۔
مارکیٹ میں دس کلو آٹے کا تھیلہ چودہ سو اسی روپے، ادرک سات سو روپے کلو، لہسن چھ سو پچاس روپے ، گھی پانچ سو چالیس روپے کلو، مٹر تین سو روپے کلو ، سیب تین سو روپے کلو اور دال ماش چار سو اسی روپے فی کلو میں فروخت ہورہی ہے۔