پی ٹی آئی کے وکیل انتظار پنجوتھا کا کہنا ہے کہ القادرٹرسٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی کا کوئی کردار نہیں، عمران خان کی ہدایت پرالقادر ٹرسٹ ڈیڈ کو پبلک کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے وکیل انتظارپنجوتھا نے کہا کہ القادر ٹرسٹ کی بنیاد ذاتی فائدے کیلئے نہیں تھی، اس ٹرسٹ کے چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی دونوں ٹرسٹیز ہیں۔
انتظارپنجوتھا نے کہا کہ بشریٰ بی بی کا کردارصرف بطور ٹرسٹی کا ہے، القادر ٹرسٹ کو اس کا بورڈ چلاتا ہے، اس میں کسی کا کوئی عمل دخل نہیں ہے، ادارہ چلانے کیلئے جو بھی فیصلے ہوتے ہیں وہ بورڈ کرتا ہے۔
پی ٹی آئی وکیل کا کہنا تھا کہ القادر ٹرسٹ کو بھی شوکت خانم کی طرز پر چلایا جا رہا ہے، اس میں چیئرمین پی ٹی آئی کا کوئی کردارنہیں، چیئرمین پی ٹی آئی کی ہدایت پر القادر ٹرسٹ ڈیڈ کو پبلک کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
انتظارپنجوتھا نے کہا کہ القادرٹرسٹ کی زمین ذاتی فائدے کیلئے نہیں تھی، یہ ٹرسٹ دینی وسائسنی تعلیمات کیلئےقائم کیا گیا، یہ ادارے اس لئے ہیں کہ غریب افراد کو دینی و سائنسی تعلیمات ایک چھت تلے ملے، ٹرسٹ ڈیڈ میں واضح لکھا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی یا ان کی اہلیہ کوئی مالی فائدہ نہیں لے سکتے، جھوٹے کیسز صرف اور صرف ساکھ کو نقصان پہنچانے کیلئے ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ بحریہ ٹاؤن کے کردار سے متعلق سب واضح کرنا ہوگا، برطانیہ میں نینشل کرائم ایجنسی نے تفتیش شروع کی، اس ایجسنی نے مشکوک سمجھتے ہوئے کارروائی کا آغاز کیا، اور قوانین استعمال کرتے ہوئے وہاں بحریہ ٹاؤن کے اکاؤنٹ فریز کیے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ پیسہ حکومت پاکستان کا نہیں تھا، یہ پیسہ ملک ریاض فیملی کا تھا، پیسے کو مشکوک سمجھتے ہوئے نینشل کرائم ایجنسی نے تحقیقات شروع کیں، اس پیسے کو ملک ریاض فیملی نے ملک واپس لانے کا کہا، حکومت پاکستان نے اس رقم کی ملک واپسی میں سہولت فراہم کی۔
انتظار پنجوتھا نے کہا کہ رقم کی واپسی کو مشکوک بنا کر القادر ٹرسٹ سے جوڑا جارہا ہے، القادر ٹرسٹ کیس میں ایک خیراتی ادارے نے دوسرے خیراتی ادارے کو چیرٹی دی، یہ رقم آج تک سپریم کورٹ میں موجود ہے، جو اب حکومت کے پاس آگئی ہے۔