لاہور ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی نظربند کارکن خدیجہ شاہ سے بیٹی کی آج ہی ملاقات کروانے کا حکم دے دیا۔
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی نے خدیجہ شاہ کے شوہر جہانزیب امین کی درخواست پر سماعت کی۔
اس موقع پر سرکاری وکیل نے بتایا کہ خدیجہ شاہ کی نظر بندی کا معاملہ کابینہ میں زیر بحث آیا ہے۔
جسٹس علی باقر نجفی نے استفسار کیا کہ کیا وجہ ہے خدیجہ شاہ کو دو کیسز میں رہا ہونے پر گرفتار کیا گیا؟ جس پر سرکاری وکیل نے بتایا کہ خدیجہ شاہ کو ایک دن بھی غیر قانونی طور پر حراست میں نہیں رکھا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:
خدیجہ شاہ کی نظر بندی کیخلاف درخواست پر فیصلے کی رپورٹ پنجاب حکومت کوارسال
خدیجہ شاہ کی نظر بندی کیخلاف درخواستگزار کو متعلقہ حکام سے رجوع کرنےکی ہدایت
عدالت نے استفسار کیا کہ کیا جدیجہ شاہ کو اس کے خاندان والوں پر ملنے دیا جا رہا ہے؟ اس پر وکیل درخواستگزار نے بتایا کہ انہیں اپنی 5 سالہ بیٹی سے ملنے نہیں دیا جا رہا۔
لاہور ہائی کورٹ نے حکم دیا کہ خدیجہ شاہ کی بیٹی سے آج ہی ملاقات کروائیں، سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ میں ملاقات کے حوالے سے حکام سے بات کرتا ہوں۔
دوسری جانب لاہور ہائی کورٹ میں صنم جاوید کی آئی جی پنجاب سمیت دیگر کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
عدالت نے کیس کی سماعت 4 دسمبر تک ملتوی کرتے ہوئے انسداد دہشت گردی عدالت میں ریکارڈ پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔