فلسطینیوں کی کُھلے عام حمایت کرنے والی امریکی ماڈل جی جی حدید نے فلسطین اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی سے متعلق اسرائیل مخالف پوسٹس کرنے پر معزرت کرلی۔
سوشل میڈیا اکاؤنٹ انسٹاگرام پر فلسطینی نژاد امریکی ماڈل نے ایک پوسٹ شئیر کرتے ہوئے اس حوالے سے وضاحت کی۔
جیجی حدید نے اسرائیل کے خلاف پوسٹس کرنے پر معزرت کرتے ہوئے لکھا کہ ’انسان ہونے کے ناطے مجھ سے غلطی ہوسکتی ہے اور ان غلطیوں پر میں خود کو جوابدہ بھی سمجھتی ہوں۔ میں غلط معلومات پھیلانے کے حق میں نہیں ہوں۔ میں نے ہمیشہ فلسطین کی آزادی کی تحریک کو یہود دشمنی کے جواز کے طور پر استعمال کرنے کی مذمت کی ہے‘۔
انہوں نے شرمندگی کا اظہار کرتے ہوئے مزید لکھا کہ ’فلسطینی نژاد ہونے کے ناطے غزہ سے آنے والی خبریں میرے لیے دردناک ہیں۔ فلسطینیوں نے جو مشکلات برداشت کیں اس کے بارے میں سچائی پر مبنی کہانیاں شیئر کرنا میرے لیے اہم ہے لیکن اس ہفتے کے آخر میں مجھ سے جو پوسٹ شیئر ہوئی ہیں، اُس سے پہلے میں نے حقیقت کی جانچ نہیں کی تھی جس پر مجھے افسوس ہے‘۔
مقبول امریکی ماڈل نے مزید لکھا کہ ’یہودی سمیت کسی بھی انسان پر حملہ کرنا یا بے گناہ لوگوں کو یرغمال بنانا قابلِ قبول نہیں ہے۔ فلسطینیوں کے لیے آزادی اور انسانی سلوک کے ساتھ یہودیوں کا تحفظ بھی اہم ہے۔ میں تمام یرغمالیوں کی بحفاظت واپسی اور غزہ اور اسرائیل کے لوگوں کی امن و سلامتی کے لیے دعا گو ہوں‘۔
جیجی حدید کی اس پوسٹ کے بعد سے ان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے، صارفین کے مطابق ماڈل اپنے صیہونی دوستوں کے دباؤ میں آگئی۔
واضح رہے کہ جی جی حدید نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک اسٹوری شیئر کی تھی، اپنی انسٹا اسٹوری میں انہوں نے فلسطینی احمد منصرہ سے متعلق پوسٹ شیئر کیا تھا۔ انہوں نے بچوں کو جنگی قیدی بنانے پر اسرائیل کو دنیا کا ’واحد ملک‘ قرار دیا تھا۔
جیجی حدید کی اس پوسٹ نے اسرائیلیوں کو مشتعل کردیا تھا، امریکی ماڈل کواس پوسٹ کے بعد کئی دھمکیاں موصول ہوئی تھیں۔