فیس بُک پر دوستی کے بعد بھارت سے پاکستان آکر اپردیر کیے رہائشی نوجوان نصراللہ سے شادی کرنے والی انجو (اسلامی نام فاطمہ) واہگہ بارڈر کے ذریعے وطن واپس پہنچ چکی ہیں۔ امرتسر میں پنجاب پولیس کی انٹیلی جنس اور آئی بی نے مکمل پوچھ گچھ کے بعد بدھ کی رات دیر گئے انجو کو نئی دہلی جانے کی اجازت دے دی۔
بھارتی میڈیا نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ انجو سے پاکستان کی دفاعی ایجنسیوں یا اہلکاروں کے ساتھ کسی رابطے کے بارے میں پوچھا گیا تھا جس کی اُس نے سختی سے تردید کی ۔
پوچھ گچھ کے دوران انجو نے حکام کو بھارت میں میں اپنے پروگرام کے بارے میں بتایا اور عندیہ دیا کہ وہ پاکستان واپس جائیں گی۔
انجو کا کہنا تھا کہ وہ اپنے بھارتی شوہر اروند کو طلاق دینے کے بعد بچوں کو پاکستان لے جائیں گی۔
ہ بات اس وقت سامنے آئی جب انجو کے شوہر سے ان کی پاکستان سے واپسی کے بارے میں پوچھا گیا تو اُن کا کہنا تھا کہ وہ اسبات سے لاعلم ہیں اور انجو سے متعلق کسی بھی چیز کے بارے میں بات کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتے ۔
انجو نے میڈیا سے پاکستان میں قیام یا بھارت واپسی کے حوالے سے بات کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ، ’میں ابھی کچھ نہیں کہنا چاہتی‘۔
انڈیا ٹوڈے ٹی وی کے مطابق انجو عرف فاطمہ سے انٹیلی جنس ایجنسیوں نے پاکستان میں قیام وغیرہ کے بارے میں پوچھ گچھ کی تھی۔ تفتیش کے دوران اُس نے بتایا کہ وہ رواں سال 27 جولائی کو پاکستان گئی تھیں جہاں اُس نے اسلام قبول کیاتھا اور پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع دیر کے محلہ کلسو پوسٹ میں رہنے والے گیملا خان کے بیٹے نصر اللہ سے شادی کی تھی۔
تاہم انجو اپنی ازدواجی حیثیت کا ثبوت فراہم نہیں کرسکیں۔
ذرائع کے مطابق انجو کے پاس شادی سے متعلق کوئی دستاویز موجود نہیں تھی۔ اپنے پارٹنر نصراللہ کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ وہ ادویات کے کاروبار سے وابستہ ہیں۔
راجستھان کے ضلع بھیواڑی سے تعلق رکھنے والی شادی شدہ انجو نے پاکستان آنے سے قبل اپنے بھارتی شوہر اروند کو بتایا تھا کہ وہ کچھ دن کے لیے جے پور جا رہی ہے۔ تاہم، بعد میں ان کے شوہر کو میڈیا کے ذریعے پتہ چلا کہ وہ فیس بُک پر دوستی کے بعد محبت میں مبتلا ہو کر پاکستان پہنچ چکی ہے جہاں اس نے اسلام قبول کرنے کے بعد نصر اللہ سے نکاح کیا۔
جولائی کی 24 تاریخ کو پاکستان پہنچنے والی 34 سالہ انجو کے قانونی ویزے کی مدت ایک ماہ تھی تاہم نکاح کے بعد نصراللہ نے اہلیہ کے ویزے کی معیاد میں ایک سال اضافے کے لیے وزارت داخلہ میں درخواست جمع کروائی تھی جو منظور کرلی گئی تھی۔
ستمبر میں انجو کے شوہر نصراللہ نے بھارتی نیوز ایجنسی کو ایک ٹیلیفونک انٹرویو میں انکشاف کیا تھا کہ ان کی بیوی ذہنی طور پر پریشان ہے اور اپنے بچوں کو بری طرح یاد کر رہی ہے۔