گلستان جوہر میں ایک گھر سے چار افراد کی لاشیں برآمد ہوئیں، جن میں ماں، دو بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہیں، جب کہ پولیس کو واردات میں مقتول بچوں کے باپ کے ملوث ہونے کا شبہ ہے۔ پولیس نےخاتون کے شوہر ملزم ارشد علی کو گرفتارکرلیا
کراچی کے علاقے گلستان جوہر بلاک 5 کامران چورنگی کے قریب شیر محمد گوٹھ میں قتل کی لرزہ خیز واردات ہوئی جہاں ایک گھر سے ماں اور 3 بچوں کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں، چاروں کو تیز دھار آلے سے قتل کیا گیا ہے۔
پولیس حکام نے بتایا کہ خاتون اور 3 بچوں کے قتل کی واردات میں مبینہ طور پر شوہر ہی ملوث ہے، قتل کا مقدمہ مقتولہ کے والد سلیم بلوچ کی مدعیت میں درج کرلیا گیا۔
پولیس حکام نے بتایا کہ ملزم نشے کا عادی ہے اور اس کے بیانات میں بھی تضاد ہے، وہ حراست میں لئے جانے پر بیان بدلتا رہا، اس نے پہلے بتایا کہ وہ نشے کیلئے ماموں کے گھر کی طرف گیا ہوا تھا، لیکن جب تصدیق کیلئے ماموں کا بیان لیا گیا تو ملزم نے دوبارہ بیان بدل لیا۔
پولیس حکام نے بتایا کہ واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں اور لاشوں کو اسپتال منتقل کیا، جہاں مقتولین کی شناخت 35 سالہ صائمہ، 9 سالہ اشہد، 7 سالہ شاہ زین اور 2 سالہ عمارہ کے نام سے ہوئی۔
اس سے قبل کہا گیا تھا کہ واقعے کے وقت گھر کا سربراہ گھر پر موجود نہیں تھا، بچوں کے چچا کا کہنا تھا کہ بھائی کسی کام سے باہر گیا تھا، رات دو بجے واپس گھر آیا تو بیوی اور بچوں کی لاشیں دیکھیں۔