اسرائیلی فوج نے غزہ میں جنگ بندی میں ایک روز کی توسیع کا اعلان کردیا ہے۔
اسرائیلی حکام نے کہا کہ یرغمالیوں کی رہائی کے پیش نظر جنگ بندی جاری رہے گی، ثالثی کی کوششوں میں جنگ بندی معاہدہ جاری رہے گا، حماس نے بھی جنگ بندی میں توسیع کی تصدیق کردی ہے۔
غزہ میں عارضی جنگ بندی کے آج چھٹا اور آخری روز حماس نے مزید 12 اسرائیلی یرغمالی رہا کر دیے، جن میں دو روسی خواتین بھی شامل ہیں۔
اسرائیل کی جانب سے 30 فلسطینی قیدیوں کی رہائی تاخیر کا شکار ہے، 6 دن کی جنگ بندی کے دوران حماس کی جانب سے رہا کیے گئے یرغمالیوں کی تعداد 93 ہوگئی، جبکہ اسرائیلی جیلوں میں قید 180 فلسطینیوں کو آزادی ملی ہے۔
حماس نے مجموعی طور پر چار دن میں 69 یرغمالیوں کو رہا کیا، جس میں سے 50 اسرائیلی تھے۔ اسرائیل نے چار دن میں 120 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا۔
پانچویں دن حماس نے 10 اسرائیلیوں سمیت 12 یرغمالیوں کو رہا کیا، اسرائیل نے پانچویں دن 30 فلسطینیوں کو رہا کیا۔ چھٹے دن 30 فلسطینی رہا ہوئے اور 10 اسرائیلی سمیت 16یرغمالی رہا ہوئے۔
دوسری جانب جنگ بندی میں توسیع کے لیے کوششیں تیز کردی گئی ہیں، حماس نے جنگ بندی میں توسیع پر آمادگی ظاہر کی ہے۔
ایلون مسک نے حماس کی غزہ دورے کی دعوت مسترد کردی
8 سال بعد اسرائیل کی قید سے رہائی پانے والی نورہان عواد کون ہیں؟
مغربی کنارے، اسرائیل کے 2 ’جاسوس‘ مارے گئے، ہجوم نے لاشیں گھسیٹ کر کھمبے پر لٹکا دیں
عرب میڈیا کا کہنا تھا کہ حماس جنگ بندی میں چار روز کی توسیع چاہتی ہے، جبکہ اسرائیل نے 24 گھنٹے میں 10 یرغمالیوں کی رہائی کی شرط رکھ دی ہے۔
اقوام متحدہ میں سعودی عرب اور ترکیہ کے وزرائے خارجہ نے پریس کانفرنس میں مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کردیا۔
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا قطر اورمصر کی کوششوں سے جنگ بندی میں توسیع کا امکان ہے تاہم عارضی جنگ بندی مسئلے کا حل نہیں۔
اقوام متحدہ میں چین کے سفیر نے جامع اور پائیدار جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا جنگ دوبارہ شروع ہوئی تو پورا خطہ لپیٹ میں آ جائے گا۔