پاکستان مسلم لیگ (ن) سندھ نے اپنے تحفظات اور سفارشات الیکشن کمیشن میں جمع کروا دیے، بشیر میمن نے چیف الیکشن کمشنر سے سندھ میں لیول پلیئنگ فیلڈ مہیا کرنے کی درخواست کردی۔
پاکستان مسلم لیگ ن سندھ کے وفد نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ سے ملاقات کی، وفد میں مسلم لیگ ن سندھ کے صدر بشیر میمن اور سابق ایم این اے کھیل داس کوہستانی سمیت دیگر موجود تھے۔
ملاقات کے بعد بشیر میمن کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر سے گزارش کی کہ سندھ میں لیول پلیئنگ فیلڈ مہیا کیا جائے، ہم نے نگراں وزیر اعلیٰ سے ملنا چاہا تو ان کے اسٹاف نے کہا کہ وفد یا اکیلے میں ملنا چاہتے ہیں، ہمیں مقبول باقر پر یقین ہے لیکن بیوروکریسی نے ان کو یرغمال بنایا ہوا ہے۔
مسلم لیگ ن سندھ کی جانب سے الیکشن کمیشن میں درخواست بھی کروائی گئی جس لکھا گیا کہ سندھ نگراں حکومت کا زیادہ تر انتظامی سیٹ اپ پیپلز پارٹی دور کا ہی ہے، پیپلز پارٹی کے لیڈرز اور وزراء کے پاس اہم محکموں اور اضلاع کا کنٹرول ہے، پیپلز پارٹی دور میں اہم عہدوں پر تعینات افراد کا ایک ضلع سے دوسرے ضلع میں تبادلہ کیا ہے جہاں پیپلز پارٹی کا اثر رسوق برقرار ہے جبکہ سسٹم میں کرپشن جاری ہے۔
درخواست میں مزید کہا گیا کہ سندھ میں صحت، تعلئم ، ایکسائز ، مقامئ حکومت اور فنانس جیسے محکمے سابق وزراء کی ہدایت پر چلائے جا رہے ہیں، پیپلز پارٹی وزراء کے فرنٹ مین ابھی بھی اہم عہدوں پر ہیں۔
دوسری جانب الیکشن کمیشن میں قلعہ سیف اللہ میں عام انتخابات التواء کے لیے دارخوست دائر کردی گئی۔
الیکشن کمیشن میں قلعہ سیف اللہ میں عام انتخابات التواء کے لیے دارخوست دائر کردی گئی، جو قلعہ سیف اللہ کے شہری نے وکیل کے ذریعے درخوست دائر کی۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ ملک کے کچھ اضلاع فروری میں شدید برفباری کی لپٹ میں ہوں گے، برفباری کے باعث نظام زندگی مئی تک مفلوج ہوجاتی ہے، سرد اضلاع کے باسیوں کے لیے ووٹنگ کے لیے یکساں مواقع فراہم کیے جائیں۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے برفباری والے علاقوں میں عام انتخابات کو مناسب وقت تک ملتوی کیا جائے۔