اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوازشریف کو ایون فیلڈ کیس میں بری کردیا ہے، جب کہ نیب نے فلیگ شپ ریفرنس میں نواز شریف کی بریت کے خلاف اپیل بھی واپس لے لی ہے، عدالت نے احتساب عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا ہے۔
اس حوالے سے آج نیوز کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ماہر قانون راجا خالد کہا کہ نیب کو ایک سیاسی ٹول (اوزار) کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے۔
انہوں نے نیب آرڈیننس میں ”بے نامی دار“ کی اصطلاح کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ بے نامی کا مطلب ہے پیسے میرے ہیں لیکن پراپرٹی میں کسی اور کے نام پر خریدوں، ڈاکیومنٹس میں کسی اور کا نام ہو لیکن پیچھے اصل میں کوئی اور ہو، اس بے نامی دار کہتے ہیں۔
سینئیر اینکر اور صحافی عاصمہ شیرازی نے کہا کہ کیس کا یہ فیصلہ پہلے سے ہی متوقع تھا کیونکہ اس سے پہلے اسی کیس میں مریم نواز کی بریت ہوچکی تھی، مریم نواز اور نواز شریف دونوں کی اپیلیں ساتھ ساتھ تھیں، لیکن نواز شریف یہاں موجود نہیں تھے اور انہیں اشتہاری قرار دیا گیا تھا، اب نواز شریف واپس آئے ہیں اور اسی کیس میں انہوں نے سرینڈر کیا تھا، لہذا بہت سارے قانونی ماہرین یہی بات کر رہے تھے کہ اس بنیاد پر کیس کا فیصلہ یہی ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے خلاف اب العزیزیہ کا کیس رہ گیا ہے، اس میں بھی امکانات ہیں کہ ان کی بریت ہوجائے گی، جس کے بعد وہ الیکشن کیلئے اہل ہوجائیں گے۔