لاہور ہائی کورٹ نے بشریٰ بی بی اور خاور مانیکا کی طلاق کا ریکارڈ طلب کرنے کیلئے درخواست رجسٹرارآفس کا اعتراض کالعدم قرار دیتے ہوئے سماعت کے لیے مقررکرلی۔
لاہورہائی کورٹ میں بشریٰ بی بی اورخاور مانیکا کی طلاق کا ریکارڈ طلب کرنے کیلئے اعتراضی درخواست پرسماعت میں ہوئی۔ جسٹس عاصم حفیظ نے آفاق احمد ایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت کی۔
درخواست مقامی وکیل آفاق احمد ایڈووکیٹ نے دائر کی جس میں مؤقف پیش کیا کہ قانون کے مطابق طلاق یونین کونسل میں رجسٹرڈ ہونے کے بعد مؤثر ہوتی ہے، طلاق کی دستاویزات متعلقہ یو سی جمع ہونے کے بعد عدت کا دورانیہ شروع ہوتا ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت خاور مانیکا کو وضاحت کیلئے طلب کرے، اور یونین کونسل کا ریکارڈ بھی طلب کرے۔
عدالت نے طلاق کا ریکارڈ طلب کرنے کیلئے درخواست پررجسٹرارآفس کا اعتراض کالعدم قرار دے دیا اور رجسٹرار آفس کو درخواست پر نمبر لگا کر سماعت کے لیے مقرر کرنے کا حکم دے دیا۔
رجسٹرار آفس نے درخواست گزار کے متاثرہ فریق نہ ہونے کی وجہ سے ریکارڈ طلب کرنے کی درخواست پر اعتراض عائد تھا، اور کہا تھا کہ درخواست گزار متاثرہ فریق نہیں ہے۔
گزشتہ روز مقامی وکیل محمد آفاق ایڈووکیٹ نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور خاور مانیکا کی طلاق کا ریکارڈ طلب کرنے کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔
درخواست میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان، بشریٰ بی بی اور خاور مانیکا سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا تھا، اور مؤقف اختیار کیا گیا کہ قانون کے مطابق طلاق یونین کونسل میں رجسٹرڈ ہونے کے بعد مؤثر ہوتی ہے، خاور مانیکا اور بشریٰ بی بی کی طلاق میں قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے۔
درخواست میں مزید کہا گیا کہ خاور مانیکا نے ٹی وی پروگرام میں عدت پوری نہ ہونے کا انکشاف کیا لہذا عدالت خاور مانیکا کو وضاحت کے لیے طلب کرے۔