دانتوں کا سڑھنا صرف بالغوں میں ہی نہیں ہوتا بلکہ یہ ایک ایسی چیز ہے جس سے چھوٹے بچوں کے دودھ کے دانت بھی متاثر ہوتے ہیں۔
دانت بچے کے غذا چبانے اور بولنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
اگر آپ کے چھوٹے بچے کے دانت خراب ہو رہے ہیں تو یہ مستقبل میں ان کی بات کرنے کی صلاحیت کو بھی متاثر کرسکتے ہیں۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق، دانتوں کے کیڑے، جنہیں ہم دانتوں کی سڑن یا دانتوں کی کیویٹیز کہتے ہیں، دنیا بھر میں صحت عامہ کا ایک بڑا مسئلہ ہے۔
یہ سب سے زیادہ عام حالت ہے جو 2015 کے گلوبل برڈن آف ڈیزیز اسٹڈی میں شامل ہے۔ یہ 560 ملین بچوں کے ساتھ بچوں کے دانتوں کے لحاظ سے 12 ویں نمبر پر ہے۔
بچے کے دانتوں کی سڑن کیا ہے؟
بچوں کے دانتوں کی خرابی میں بنیادی طور پر دانتوں میں سوراخ ایک طبی اصطلاح ہے۔ ماہرین کے مطابق کسی بھی عمر کے بچوں میں دانتوں کی کیویٹیز ہوسکتی ہیں۔
لیکن وہ بالغ دانتوں (مستقل دانت) کے مقابلے میں بچے کے دانتوں میں تیزی سے بنتے ہیں۔
جیسے ہی بچے کے دانت نکلنا شروع ہوتے ہیں کیویٹیز نشوونما پانا شروع کرسکتے ہیں جو کہ عام طور پر 6 ماہ سے ایک سال کی عمر کے بچوں میں ذیادہ ہوتے ہیں۔
بہت سی مائیں اپنے بچوں کو دودھ کی بوتل کے ساتھ بستر پر لٹا دیتی ہیں جو کہ ایک اچھی عادت نہیں ہے کیونکہ یہ دانتوں کی سڑن کا سبب بن سکتی ہے۔
بچے کے دانتوں کی خراب ہونے کی وجوہات
کیویٹیز چینی اور ایک بیکٹیریا کی وجہ سے ہوتی ہیں جو منہ میں رہتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بیکٹیریا شوگر (جو کھانے، مشروبات اور ماں کے دودھ میں پایا جاتا ہے) کو ایک ایسڈ میں تبدیل کر دیتا ہے۔
جو دانتوں کی بیرونی پرت کو نقصان پہنچا سکتا ہے یا اس کو کھا سکتا ہے، اس پرت کو ’انیمل‘ کہتے ہیں۔
بچوں کے دانتوں کا انیمل بڑوں کے مقابلے میں بہت پتلا ہوتا ہے۔ لہذا ، بیکٹیریا کے لئے ان میں کیویٹیز بنانا آسان ہوتا ہے۔
منہ میں موجود لعاب بیکٹیریا کے ذریعہ بننے والے ایسڈ کو صاف یا ختم کرنے میں مدد کرتا ہے۔
ماہرین نے ہیلتھ شاٹس کو بتایا کہ اگر تھوک یا لعاب کم بنتا ہو تو کیویٹیز ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔
بچوں کے دانتوں میں کیویٹیز بننے سے احتیاط
اپنے بچے کے دانتوں، مسوڑھوں اور زبان کو ہر دن کم از کم دو بار صاف کریں، کھانا کھلانے کے بعد اور سونے کے وقت صاف گیلے کپڑے یا جراثیم کش روئی کا استعمال کریں۔
والدین اپنے بچوں کے دانتوں کو کیسے محفوظ رکھ سکتے ہیں
چھوٹے بچے دانت نکلنے پر کاٹتے کیوں ہیں؟
سافٹ ڈرنکس اور انرجی ڈرنکس دانتوں پر کیا اثر ڈالتی ہیں؟
دوائیں دینے کے بعد اپنے بچے کے دانتوں اور مسوڑھوں کو صاف کریں کیونکہ ان میں شوگر بھی ہوتی ہے۔
بوتل کا استعمال صرف کھانے کے وقت کے دوران کریں۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ دودھ کی بوتل کو پیسیفائر (چوسنی) کے طور پر استعمال نہ کریں۔
خاص طور پر کھانے کے درمیان میٹھے مشروبات اور جوس دینے سے گریز کریں۔
دانتوں پر چپکنے والے اسنیکس یا چاکلیٹ دینے سے گریز کریں۔
بچے کے دانتوں کو برش کرنا شروع کریں۔
کیویٹیز کی جلد تشخیص کے لئے باقاعدگی سے اپنے ڈینٹسٹ سے رجوع کریں۔