غزہ میں اسرائیل نے جنگ بندی کے دوران رہا کیے گئے فلسطینیوں کی تعداد سے زیادہ فلسطینی دوبارہ گرفتار کرلیے۔
فلسطینی قیدیوں کے کلب کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے جمعہ کو جنگ بندی کے آغاز کے بعد سے مقبوضہ مغربی کنارے میں 168 فلسطینیوں کو حراست میں لیا ہے۔
یہ تعداد اسرائیل کی جانب سے حماس کے ساتھ معاہدے کے تحت جمعے سے اب تک رہا کیے گئے 150 فلسطینیوں سے زیادہ ہے۔
سی این این کی رپورٹ کے مطابق چار روزہ جنگ بندی میں اسرائیلی حکام کی طرف سے رہا کیے گئے فلسطینیوں کی اکثریت پر فرد جرم ہی عائد نہیں کی گئی تھی۔
رہا کیے گئے 150 فلسطینی قیدیوں میں سے 98 کو بغیر کسی الزام کے حراست میں رکھا گیا تھا۔ ان 150 رہا کیے جانے والے فلسطینیوں میں 119 بچے جب کہ 31 خواتین شامل ہیں۔
غزہ کی ایک مقامی غیر سرکاری تنظیم کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حکام نے 60 فلسطینی خواتین کو ابھی بھی قید میں رکھا ہوا ہے، جن میں سے زیادہ تر کو 7 اکتوبر کے بعد گرفتار کیا گیا ہے۔
فلسطینی قیدیوں کی سوسائٹی (پی پی ایس) کے میڈیا افسر امل سرہنے نے ترک خبر رساں ایجنسی انادولو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی فوج نے 7 اکتوبر کے بعد مقبوضہ مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم میں گرفتاریوں کی ایک بڑی لہر میں 56 فلسطینی خواتین اور لڑکیوں کو حراست میں لیا۔
اسرائیلی فورسز نے مقبوضہ مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم میں کارروائیوں کے دوران اب تک 3,260 کو حراست میں لیا ہے۔