بلوچستان حکومت نے تربت واقعے اور نوجوان کی ہلاکت کے خلاف احتجاج پر نوٹس لیتے ہوئے سی ٹی ڈی کے مبینہ مقابلہ کی تحقیقات پر انکوائری ٹربیونل تشکیل دے دیا گیا ہے، اورسیکرٹری فشریز عمران گچکی کو انکوائری آف ٹربیونل کا چیرمین مقرر کیا گیا ہے۔
سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ بلوچستان حکومت نے تربت واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے تربت واقعہ میں سی ٹی ڈی کے مبینہ مقابلہ کی تحقیقات کا فیصلہ کر لیا ہے، اور سیکرٹری فشریز کی سربراہی میں انکوائری ٹربیونل تشکیل دے دیا گیا ہے۔
سیکرٹری فشریز عمران گچکی کو انکوائری آف ٹربیونل کا چیرمین مقرر کیا گیا ہے، جب کہ ڈی آئی جی کوئٹہ، ایس ایس پی گوادر اورڈی سی کیچ کمیٹی کے ممبران ہوں گے۔ فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی 15 دنوں میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔
دوسری جانب پولیس مقابلہ میں نوجوان بالاچ کی ہلاکت کے واقعہ پر اہلخانہ اور سول سوسائٹی میت سمیت احتجاج کر رہے ہیں، اور واقعہ میں ملوث اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج کرنے اور انکوائری کا مطالبہ کررہے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں تربت کے نواحی علاقے بانک چڑھائی کے قریب سی ٹی ڈی نے کارروائی کرکے چار حملہ آور کو ہلاک کیا جن سے اسلحہ و گولہ بارود برآمد کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔
سرکاری ذرائع کے مطابق تربت میں ایک ہفتے قبل سی ٹی ڈی کی کارروائی کے دوران نوجوان کی ہلا کت پر اہل خانہ اور سول سوسائٹی میت کے ہمراہ دھرنا دیئے ہوئے ہیں، مظاہرین کا واقعہ میں ملوث اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ ہے۔
مظاہرین نے کہا کہ بالاچ 29 اکتوبر کو تربت میں اپنے گھر سے لاپتہ ہوگیا تھا، جس کی ایف آئی آر بھی درج کرائی گئی تھی، بعد ازاں بالاچ کو 21 نومبر کو جوڈیشل عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔
آج صبح بالاچ سمیت چار افراد کی لاشیں سول اسپتال تربت لائی گئی تھیں۔ سی ٹی ڈی حکام نے چاروں افراد کی مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاکت کا دعویٰ کیا تھا۔