عدالت نے سانحہ طاہر پلازہ کیس میں کے نامزد ملزم فیصل عرف ماما کی ضمانت منظور کرلیا اور اسے 3 لاکھ روپے مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا۔
سندھ ہائیکورٹ میں سانحہ طاہر پلازہ کیس کے نامزد ملزم فیصل عرف ماما کی ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
ملزم کے وکیل اشعر قریشی نے مؤقف پیش کیا کہ ملزم فیصل عرف ماما 2016 سے جیل میں ہے، 2021 میں طاہر پلازہ کیس میں گرفتاری ظاہر کی گئی تھی، ملزم کے خلاف کوئی شواہد نہیں، پراسکیوشن کیس کو طول دے رہی ہے۔
پراسکیویشن نے عدالت میں مؤقف پیش کیا کہ سانحہ طاہر پلازہ میں آگ لگا کر 6 وکلا کو جلا دیا گیا تھا، ملزمان کے خلاف 2008 میں رسالہ تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا، اور کیس تاحال انسداد دہشت گردی عدالت میں زیر التوا ہے۔
عدالت نے ملزم فیصل عرف ماما کی درخواست ضمانت منظور کرلی اور ملزم کو 3 لاکھ روپے کے مچلکےجمع کرانے کا حکم دے دیا۔
واضح رہے کہ 6 نومبر 2023 کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں سانحہ طاہر پلازہ کیس میں دو عینی شاہدین نے اپنی گواہی کے دوران ایم کیو ایم کے تین ٹارگٹ کلر سعید بھرم، عمران سعید اور فیصل ماما کو شناخت کرلیا تھا۔
گواہ رکشہ ڈرائیور نے کہا کہ واقعے کے روز میں طاہر پلازہ کے قریب کھڑا تھا، اچانک فائرنگ کی آوازیں آنا شروع ہوئیں اور بھگدڑ مچ گئی، میں نے سعید بھرم سمیت دیگر ملزمان کو فائرنگ کرتےدیکھا اور جوڈیشل مجسٹریٹ کے روبرو بھی شناخت پریڈ کے دوران ان ملزمان کو شناخت کیا۔
گواہ گن مین نے بیان میں کہا کہ سعید بھرم اور دیگر ملزمان طاہر پلازہ میں داخل ہوئےتھے، یہ وہی ملزمان ہیں جنہوں نے طاہر پلازہ میں وکلا کے دفاتر کو آگ لگائی تھی، سعید بھرم سمیت دیگر ملزمان کو آگ لگاتے ہوئے دیکھا تھا۔
پولیس نے عدالت میں بتایا کہ مقدمے میں نامزد ملزم عمران سعید نے اپنے 164 اور جے آئی ٹی کے بیانات میں طاہر پلازہ کو آگ لگانے کا اعتراف کیا تھا۔ جب کہ سعید بھرم سینٹرل جیل میں عمر قید کی سزا کاٹ رہا ہے۔