کراچی میں راشد منہاس روڈ پر شاپنگ مال میں آتشزدگی کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ جاری کردی گئی ہے، 6 منزلہ شاپنگ سینٹر میں ایمرجنسی انخلاء کے راستے موجود نہیں تھے۔
راشد منہاس روڈ پر شاپنگ مال میں آتشزدگی کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ کراچی میٹرو پولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی) کے محکمہ فائر بریگیڈ نے جاری کی۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ 6 منزلہ شاپنگ سینٹر میں ایمرجنسی انخلاء کے راستے موجود نہیں تھے جبکہ شاپنگ مال میں حفاظتی اقدامات نہیں تھے، حادثے کی صورت میں بیک اپ پر بجلی کا نظام موجود نہ تھا۔
فائر بریگیڈ کی رپورٹ میں کہا گیا کہ ایمرجنسی میں بچاؤ کے راستوں کی نشاندہی کے لیے لائٹس موجود نہیں تھیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ آگ لگنے کے حادثے میں عمارت میں موجود 11 افراد لقمہ اجل بنے، 11 افراد آگ لگنے کی وجہ سے نہیں بلکہ دم گھٹنے سے جاں بحق ہوئے، شاپنگ مال میں 210 دکانیں تھیں، جس میں بیشتر کو بچالیا گیا، 45 دفاتر کے ملازمین مال میں آگ کی وجہ سے پھنسے جنہیں ریسکیو کیا گیا، مال میں ہوا کی آمد و رفت کا نظام نہ ہونے کی وجہ سے دھواں بھرا۔
شاپنگ مال میں 8 فائر ٹینڈرز نے آگ پر قابو پانے کے لیے کام کیا، آتشزدگی کی اطلاع فائر بریگیڈ کو صبح 6 بج کر 29 منٹ پر موصول ہوئی۔
واضح رہے کہ 25 نومبر کو کراچی میں راشد منہاس روڈ پر شاپنگ مال میں آتشزدگی سے 11 افراد جاں بحق اور 6 زخمی ہوگئے تھے جبکہ 40 سے زائد افراد کو فائر بریگیڈ اور امدادی اداروں نے ریسکیو کیا۔
نگراں وزیراعلیٰ اور گورنر سندھ نے آتشزدگی کے واقعے میں جانی نقصان پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے انکوائری کی ہدایت کی تھی۔
دوسری جانب کراچی میں آر جے شاپنگ مال میں آتشزدگی کے واقعے کی تفتیش کے لیے تحقیقاتی کمیٹی نے دوسرے روز بھی عمارت کا دورہ کیا جبکہ تاجر دکانیں کھولنے کی اجازت دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے مال کی بندش تک کیمپ لگا کر باہر ہی بیٹھ گئے۔ تفصیلات محمد رضا کی رپورٹ میں
گیارہ افراد کی جانیں کیسے گئیں جس کی تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے تاہم تاحال کوئی گرفتاری نہ ہوسکی۔
آر جے مال میں آتشزدگی کی تحقیقات کے لیے قائم فیکٹس فائنڈنگ کمیٹی کے ممبر ایس پی انویسٹی گیشن ایسٹ امیر سعود مگسی نے عمارت کا دورہ کیا۔
دورے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں ایس ایس پی انویسٹی گیشن ایسٹ کا کہنا تھا کہ ڈی آئی جی ایسٹ کی کمیٹی میں ایک انجینئر کو شامل کیا ہے، بہت سی چیزیں یہاں دیکھی ہیں جنہیں رپورٹ میں شامل کریں گے، مختلف اداروں کو واقعے سے متعلق سوالات بھیجے ہیں، جوابات آنے پر چیزیں کلئیر ہوں گی۔
تاجروں نے بھی جلد تحقیقات مکمل کرکے کاروبار کھولنے کی اجازت کا مطالبہ کردیا۔
ادھر سانحے میں جاں بحق افراد کے سوئم کی مناسبت سے آر جے مال کے دکانداروں کی جانب سے قرآن خوانی کی گئی جبکہ آر جے مال کے باہر تعزیتی بینرز بھی آویزاں کردیے گئے۔