پاکستان میڈیا انڈسٹری کے مقبول میزبان ساحر لودھی نے سوشل میڈیا پر اپنے خلاف ٹرولنگ پر ردِ عمل کا اظہار کیا ہے۔
حال ہی میں ساحر لودھی نے احمد علی بٹ کے پوڈکاسٹ شو میں شرکت کی، جہاں انہوں نے اپنے شوبز کیریئر اور سوشل میڈیا پرمنفی تبصروں سے متعلق کھل کر گفتگو کی۔
انٹرویو کے دوران انہوں نے مذہبی اسکالر عامر لیاقت حسین سے ہونے والی آخری ملاقات کا تذکرہ بھی کرتے ہوئے کہا کہ ’ڈاکٹر صاحب کے انتقال سے 15 دن پہلے اُن سے میری ملاقات ہوئی تھی، جب اُن کا انتقال ہوا تومجھے یقین نہیں آیا اور یوں لگا جیسے میں نے اپنا بھائی کھو دیا ہے‘۔
ساحر لودھی نے مزید کہا کہ ’عامر لیاقت میرے بہت اچھے دوست تھے، میں اُن کے بارے میں وہ باتیں بھی جانتا ہوں جو کوئی دوسرا نہیں جانتا‘۔
عامر لیاقت کی شخصیت پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’میں نے لوگوں میں اُنہیں پیسے بانٹتے ہوئے بھی دیکھا ہے، میں روزانہ اُن کی قبر پر بھی جاتا ہوں‘۔
اُنہوں نے ان پر فخر کرتے ہوئے کہا کہ ’مجھے اپنی زندگی میں دو لوگوں پر ہمیشہ فخر رہا ہے، ایک امجد صابری اور دوسرے عامر لیاقت حسین، دونوں سچے انسان تھے اور میرے بہترین دوست تھے‘۔
ساحر لودھی نے عامر لیاقت پر تنقید کرنے والے صارفین کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’ہم انسان ہیں اور ہر انسان سے ہی کہیں نہ کہیں غلطی ہوتی ہے لیکن جب کسی سے کوئی غلط کام ہوجاتا ہے تو ہم خود کو نیک سمجھنے لگ جاتے ہیں اور پھر دوسروں کی غلطیوں پر اُنہیں پرکھنا شروع کردیتے ہیں، ایسا ہی عامر لیاقت کے ساتھ لوگوں نے کیا‘۔
اُنہوں نے ان صارفین سے ناخوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’لوگوں نے عامر لیاقت کے خلاف باتیں کیں جوکہ بہت غلط ہے، ہمیں کسی کے خلاف باتیں نہیں کرنی چاہیے کیونکہ غلطیاں ہم سب ہی کرتے ہیں‘۔
ساحر لودھی نے انٹرویو کے دوران خود پرہونے والی ٹرولنگ پر بھی وضاحت پیش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’میں نے کبھی تنقید پر توجہ نہیں دی، اسی طرح شائستہ بھی ٹرولنگ کو نظر انداز کرتی ہے‘۔
ساحر لودھی نے اسی حوالے سے مزید کہا کہ ’کوئی مجھے جتنا مرضی بُرا یا غلط کہے، مجھ پر تنقید کرے، مجھے فرق نہیں پڑتا‘۔
بیٹی پر کی جانے والی تنقید کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ ’جب ایک بار میری 2 سال کی بیٹی کو ناقدین نے گالی دی تھی جو مجھ سے برادشت نہیں ہوا تھا، جس کے بعد سے مجھے سوشل میڈیا سے نفرت ہوگئی ہے ’۔