اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم عمران خان کو 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل کیس میں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے اڈیالہ جیل میں عمران خان کے خلاف 190 ملین اسکینڈل کیس کی سماعت کی، اس موقع پر چیئرمین پی ٹی آئی کو جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پرعدالت پیش کیا گیا۔
نیب پراسیکیوٹرسردارمظفرکی سربراہی میں 5 رکنی ٹیم بھی عدالت مین پیش ہوئی، نیب ٹیم میں ڈپٹی ڈائریکٹر میاں عمر، عبدالستار،عرفان اور تنویر شامل تھے۔
نیب ٹیم کی جانب سے احتساب عدالت کو 23 سے 26 نومبر تک عمران خان کی گئی تفتیش کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔
نیب حکام نے پی ٹی آئی چیئرمین کے مزید ریمانڈ کی استدعا کی جسے عدالت نے مسترد کرتے ہوئے عمران خان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکمدے دیا۔
واضح رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کا کیس میں اب تک مجموعی 10 روزہ جسمانی ریمانڈ دیا جا چکا ہے۔
دوسری جانب اڈیالہ جیل کے باہر شہریوں کی جانب سے پی ٹی آئی چیئرمین کے خلاف نعرے بازی کی گئی۔
شہریوں نے پی ٹی آئی چیئرمین کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی گاڑی کو گھیر لیا اور نعرے بازی کی جب کہ مظاہرین کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی کے خلاف غیر شرعی نکاح کرنے پر فوری کاروائی کی جائے۔
گزشتہ روز 190ملین پاونڈزاسکینڈل میں چیئرمین پی ٹی آئی سے تفتیش کے لئے نیب ٹیمیں اڈیالہ جیل پہنچی تھیں۔
اسسٹنٹ ڈائریکٹر نیب نے عمران خان سے ڈھائی گھنٹے تفتیش کی، ان کے پاس مختلف دستاویزات موجود تھے۔ اس کے بعد نیب ٹیم کے مزید 2 ممبران نے اڈیالہ جیل پہنچ کر دوسرے مرحلے میں تفتیش کی۔
کچھ دیر بعد اسسٹنٹ ڈائریکٹر نیب عزیر اللہ کی سربراہی میں نیب کی تیسری ٹیم 190 ملین پاونڈ اسکینڈل کی تحقیقات کا معاملے میں تفتیش کیلئے اڈیالہ پہنچی تھی، نیب کی ٹیموں نے دس گھنٹے تک عمران خان سے جیل میں تفتیش کی تھی۔
خیال رہے کہ قومی احتساب بیوروکی ٹیم پی ٹی آئی چیئرمین سے پندرہ نومبرسے مسلسل تفتیش کررہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
190 ملین پاؤنڈ اور 240 کنال اراضی سے عمران خان کا تعلق نہیں، وکلا کاعدالت میں مؤقف
190 ملین پاؤنڈ کیس: عدالت نے عمران خان کے جسمانی ریمانڈ میں 4 روز کیتوسیع کردی
یاد رہے کہ نیب 190 ملین پاونڈز کیس میں عمران خان نے ضمانت کے لئے ہائی کورٹ کے فیصلہ کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر رکھی ہے۔