کینیڈ امیں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجار کے قتل کا الزام بھارتی ایجنٹوں پر عائد کیے جانے کے بعد سے بھارت کو عالمی سطح پر مشکلات کا سامنا ہے، امریکا میں سکھ کمیونٹی کے سوالات سے گھبرا کر بھارتی سفیر گردوارے کی تقریب سے فوری روانہ ہوگئے۔
حال ہی میں فنانشل ٹائمز نے نامعلوم ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا تھا کہ امریکی حکام نے امریکا میں اسکھ علیحدگی پسند رہنما گرپتونت سنگھ پنون کو قتل کرنے کی سازش کو ناکام بناتے ہوئے نئی دہلی کی حکومت کے ملوث ہونے کے خدشات پر بھارت کو انتباہ جاری کیا ہے۔
گردوارے کی تقریب سے بھارتی سفیر کے فرار کی ویڈیوسکھ رہنما نے سوشل میڈیا پر شیئر کی۔
سکھ علیحدگی پسند رہنما نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں بتایا کہ، ’امریکا میں ہھارتی سفیرتراججیت سندھو نے اپنا دورہ منسوخ کر دیا اور میرے قتل کی کوشش میں اپنے کردار سے متعلق خالصتان کے حامی سکھوں کیے سوالات کا جواب دیے بغیر جلد بازی میں ہکس ویل گوردوارہ سے فرار ہو گئے‘۔
گرپتونت نے کہا کہ سی ٹی وی کے ٹاک شو میں آئی ایچ سی ورما کے غیر مربوط جوابات سے لے کر سفیر سندھو کے فرار ہونے تک، جب عوامی سطح پر یا ٹی وی پر سوالات کا سامنا کیا جاتا ہے، تو بھارتی حکام کے پاس اس سوال کا جواب نہیں ہے۔
سکھ رہنما نے سوال اٹھایا کہ، ’بھارت خالصتان ریفرنڈم ووٹنگ روکنے کے لیے کرائے کے فوجیوں کا استعمال کیوں کر رہا ہے؟‘۔
انہوں نے پوسٹ میں واضح کیا کہ، ’بھارت کی جانب سے مجھے قتل کرنے کی کوشش کے باوجود خالصتان ریفرنڈم کی ووٹنگ جاری رہے گی اور امریکی مرحلہ 28 جنوری 2024 سے سان فرانسسکو، کیلیفورنیا میں شروع ہونے جا رہا ہے‘۔