نامعلوم مسلح افراد نے اتوار کو خلیج عدن میں ایک اور مبینہ اسرائیلی آئل ٹینکر ”سینٹرل پارک“ پر قبضہ کر لیا ہے۔
یہ واقعہ 7 اکتوبر کو اسرائیل اور حماس کے درمیان وحشیانہ جنگ شروع ہونے کے بعد سے مشرق وسطیٰ کے پانیوں میں حملوں کے سلسلے کی تازہ ترین کڑی ہے۔
گذشتہ ہفتے بھی جنوبی بحیرہ احمر میں ایران کے اتحادی یمنی حوثیوں کی طرف سے اسرائیل سے منسلک ایک کارگو جہاز پر قبضہ کیا گیا تھا۔
ایک امریکی دفاعی اہلکار کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ’امریکی اور اتحادی افواج آس پاس ہیں اور ہم صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔‘
سینٹرل پارک، ایک چھوٹا آئل ٹینکر ہے جو اسرائیل کی ملکیتی کمپنی زوڈیاک میری ٹائم لمیٹڈ کے زیر انتظام ہے، یہ کمپنی لندن میں واقع بین الاقوامی جہاز کے انتظامی ادارے کا ہیڈ کوارٹر ہے۔
امریکہ نے گزشتہ چند برسوں میں خطے میں کئی جہازوں پر ہونے والے غیر اعلانیہ حملوں کا الزام ایران پر عائد کیا ہے۔ لیکن تہران نے ان حملوں میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔
امریکی دفاعی اہلکار نے ہفتے کے روز بتایا تھا کہ اسرائیلی کنٹرول والی کمپنی کے زیر انتظام ایک کنٹینر جہاز سے بحر ہند میں ایک مشتبہ ایرانی ڈرون ٹکرایا تھا جس سے جہاز کو معمولی نقصان پہنچا لیکن کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔