اسلام آباد میں شاہدرہ پکنک پوائنٹ کے قریب اسکول کے بچوں کی بس کھائی میں گرنے سے ایک ٹیچر جاں بحق جبکہ 15 بچے زخمی ہوگئے جبکہ پولیس نے حادثے کے ذمہ دار ڈرائیور کو گرفتار کرلیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق شیخوپورہ کے نجی اسکول کے بچے سیر کے لیے اسلام آباد آئے ہوئے تھے جب ان کی بس تفریحی مقام شاہدرہ پکنک پوائنٹ کے قریب حادثے کا شکار ہوگئی۔
پولیس کے مطابق ڈرئیور نے بس روڈ کی سائیڈ پر کھڑی کی اسی دوران گاڑی آہستہ آہستہ ریورس چلنا شروع ہوگئی اور روڈ سے نیچے کھائی میں جا گری۔
حادثے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری اور امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں۔
بس میں بچوں اور اساتذہ سمیت 39 افراد سوار تھے جبکہ حادثے میں 22 سالہ ٹیچر ہانیہ جاں بحق ہوگئی جبکہ 15 بچے زخمی ہوئے جنہیں پمز اور پولی کلینک منتقل کردیا گیا۔
پولی کلینک میں لائے گئے زخمی بچوں میں7 سالہ فاطمہ، 9 سال نور فاطمہ، 9 سالہ ابو بکراور 12 سالہ فیضان شامل ہے۔
12 سالہ زخمی مہصم کی حالت تشویشناک ہونے پر بینظیر بھٹو اسپتال راولپنڈی منتقل کردیا گیا جبکہ زخمی 2 اساتذہ اور 6 بچوں کو پمز منتقل کیا گیا۔
جس کے بعد پولی کلینک اسپتال میں ایمرجنسی الرٹ جاری کردیا گیا تاہم روٹین مریضوں کو پولی کلینک کے ایمرجنسی گیٹ کے بجائے متبادل راستہ احتیار کرنے کی ہدایت کی گئی۔
پولیس ذرائع کے مطابق بس نمبر ای ایل سی 5544 کو حادثہ ڈرئیور کی غفلت کے باعث پیش آیا، جس کے بعد ڈرائیور اور کنٹریکٹر بھاگ گئے، بس ڈرائیور کی شناخت محمد ریاض کے نام سے ہوئی ہے جو شیخوپورہ کا رہائشی ہے جبکہ پولیس معاملے کی مزید تفتیش کر رہی ہے۔
پنجاب سے اسکول کے بچے سیرو تفریح کے لیے اسلام آباد آئے ہوئے تھے۔
دوسری جانب اسکول بس حادثے کے ذمہ دار ڈرائیور کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔
ابتدائی رپورٹ کے مطابق اسکول بس کو حادثہ ڈرائیور کی غفلت کے سبب پیش آیا، اسکول ٹرپ مکمل کرکے بچے اور اساتذہ واپس بس میں بیٹھ رہے تھے۔
ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا کہ طالبعلم بس میں بیٹھنا شروع ہوئے تو بس اترائی کی طرف سرک کر کھائی میں جاگری، بس کا ڈرائیور حادثے کے بعد موقع سے فرار ہو گیا تھا۔