کراچی میں راشد منہاس روڈ پر واقع آرجے مال میں علی الصبح لگنے سے جھلس کر جاں بحق ہونے والے 11 افراد میں ایک ہی محلے کے رہائشی بلال اور سلمان بھی شامل تھے۔
جاں بحق ہونے والا 20 سالہ محمد بلال فورتھ فلور پر واقع فوڈ کورٹ میں کام کرتا تھا جہاں اس کی نائٹ شفٹ تھی۔
بلال کے چچا نے بتایا کہ بلال کی شفٹ صبح 4 بجے ختم ہوتی تھی، ہم نے اس سے کہا تھا کہ فجر کی نماز پڑھ کر نکلا کرو۔
بلال ملازمت کرنے کے ساتھ ساتھ تعلیم بھی حاصل کر رہا تھا اور فرسٹ ائر کے پیپرز دے رکھے تھے۔
گھر والوں کے مطابق آگ لگنے کے بعد بلال سے فون پر رابطہ ہوا تھا، اس کا کہنا تھا کہ ’دُعا کرنا یہاں پر بہت تیز آگ لگ گئی ہے‘۔ یہاں کچھ عرصہ قبل بھی آگ لگی تھی۔
بلال اپنے والدین کا سب سے بڑا بیٹا تھا، اس سے چھوٹے 2 بھائی اور 2 بہنیں ہیں۔
آتشزدگی میں جاں بحق ہونے والے بلال کے محلے کے ہی رہائشی محمد سلمان کی عمر32 سال تھی۔
دونوں ایک ہی ساتھ ہی ملازمت پر جاتے اور ساتھ ہی واپس آتے تھے۔
فائر بریگیڈ حکام کے مطابق آگ عمارت کی چوتھی، پانچویں اور چھٹی منزل پر صبح ساڑھے 6 بجے لگی تھی جس پرتقریباً ساڑھے 10 بجے قابو پایا ۔اب شاپنگ سینٹرمیں کولنگ کا عمل جاری ہے۔
حکام کے مطابق عمارت میں آگ بھجانے کے آلات اور ایمرجنسی اخراج کا راستہ بھی موجود نہیں۔
عمارت چاروں جانب سے بند ہے اور ہوا کے اخراج کا راستہ بند کیے جانے کے باعث ہلاکتیں ہوئیں۔