بھارتی فاسٹ بولر محمد شامی نے کہا ہے کہ پاکستان کے کچھ کھلاڑیوں کو میری کامیابی ہضم نہیں ہوئی، وہ سمجھتے ہیں ان کے تیز گیند باز بہتر ہیں۔
اسپورٹس برانڈ پوما کو دیے گئے انٹرویو میں محمد شامی نے کہا کہ حیران ہوں ایک سابق پاکستانی کھلاڑی نے بھارت پر ورلڈ کپ میں زیادہ فائدہ حاصل کرنے کے لیے مختلف گیندوں کا استعمال کرنے کا الزام لگایا، یقین نہیں آی ایک سابق کھلاڑی اس طرح کے دعوے کیسے کر سکتا ہے۔
بھارتی کرکٹر کا کہنا تھا کہ میں ورلڈ کپ کے دوران بھی ایسی باتیں سنتا رہا ہوں جب میں کھیل بھی نہیں رہا تھا، اپنے پہلے میچ میں 5 وکٹیں اور پھر اگلے مقابلے میں 4 اور پھر 5 وکٹیں حاصل کیں تو کچھ پاکستانی کھلاڑی اسے ہضم نہیں کر سکے، اب اس پر میں کیا کر سکتا ہوں۔
محمد شامی نے کہا کہ پاکستان کے کچھ کھلاڑی سوچتے ہیں کہ ان کے تیز گیند باز بہتر ہیں، البتہ میرے خیال میں بہترین وہ کھلاڑی ہیں جو صحیح وقت پر کارکردگی کا مظاہرہ کریں۔
اس انٹرویو میں شامی نے سابق پاکستانی ٹیسٹ کرکٹر حسن رضا کی جانب سے بھارت پر گیند کی تبدیلی کے الزام اور آئی سی سی کی جانبداری کے حوالے سے کہا کہ اب آپ تنازعات پیدا کررہے ہیں کہ ہم لوگوں کو مختلف رنگ کی گیند دی جاتی ہے، الزام لگایا کہ ہمیں کسی دوسری کمپنی کی گیند دی جا رہی ہے، آئی سی سی کے پاس الگ الگ گیندیں ہیں۔
محمد شامی نے وسیم اکرم کی جانب سے حسن رضا کے بیان پر سخت ردعمل پر کہا کہ یہ ہی بات وسیم بھائی نے انٹرویو میں کہی تھی کہ کیسے گیندیں ڈبے میں آتی ہیں، کیسے اُن میں سے پھر کسی ایک گیند کا انتخاب کیا جاتا ہے، کون سی ٹیم انتخاب کرتی ہے، وسیم بھائی نے مکمل بات بتائی، لیکن آپ ایک سابق کھلاڑی ہیں اور اگر آپ اس طرح کی بات کرتے ہیں تو مجھے نہیں لگتا کہ لوگ اس پر ہنسنے کے علاوہ کچھ کریں گے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل حسن رضا کے بیان پر محمد شامی نے انسٹاگرام پر اسٹوری بھی پوسٹ کی تھی جس پر انہوں نے حسن رضا کو آڑے ہاتھوں لیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:
محمد شامی ون ڈے ورلڈ کپ میں سب سے تیز 50 وکٹیں حاصل کرنے والے بولر بن گئے ہیں، انہوں نے ورلڈ کپ 2023 میں سب زیادہ 24 وکٹوں حاصل کی تھیں۔