سندھ ہائی کورٹ نے لاپتہ افراد بازیابی کیس میں نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کو بلانے ک عندیہ دے دیا ہے اور کہا ہے کہ اگر پولیس اور انتظامیہ کے ہاتھ کچھ نہیں تو وزیراعظم کو بلائیں گے، شہریوں کو عدالت میں پیش کریں ورنہ کوئی بھی قدم اٹھائیں گے۔
سندھ ہائی کورٹ میں لاپتہ افراد بازیابی کیس کی سماعت ہوئی۔ درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ مسمات زیب النساء کے شوہر2017 سے کراچی کے علاقے پاپوش نگر سے لاپتا ہیں۔
سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ جے آئی ٹی کے 21 اجلاس ہو چکے ہیں، تاحال کوئی سراغ نہیں ملا۔
عدالت نے مسنگ پرسنز کے کیسز میں وزیراعظم کو بلانے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ پولیس اور انتظامیہ کے ہاتھ کچھ نہیں تو وزیراعظم کو بلائیں گے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ لاپتا افراد کے کیسز کو 10،10 سال ہو گئےکوئی پیشرفت نہیں ہوئی، جے آئی ٹیز، ٹاسک فورس کے اجلاس نتیجہ خیز نہیں ہوتے۔
جسٹس امجد سہتو نے ریمارکس دیئے کہ ہم دس سال سے ہر روز10،15مسنگ پرسنز کےکیسزسنتے ہیں، اتنا وقت دیگر کیسوں کو دیتے تو بہت معاملات نمٹ جاتے۔
جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے کہا کہ شہریوں کو عدالت میں پیش کریں ورنہ کوئی بھی قدم اٹھائیں گے۔
عدالت نے درخواست کی سماعت 15جنوری کیلیے ملتوی کردی۔