امریکا اور کینیڈا کی سرحد کے قریب دھماکے کے نتیجے میں دو افراد کے ہلاک ہونے کے واقعے میں دہشت گردی کا کوئی سراغ نہیں ملا ہے۔
این بی سی نیوز کے مطابق ایف بی آئی نے بُدھ کی رات کو کہا کہ سرحد کے قریب ہونے والے دھماکے کو پولیس کو تفتیش کے طور پر بھیج دیا گیا ہے کیونکہ واقعے میں دھماکا خیز مواد یا دہشت گردی کا کوئی سراغ نہیں ملا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بدھ کے روزامریکا اور کینیڈا کی سرحد کے قریب ’رینبو برج‘ پر گاڑی میں دھماکے سے دو افراد ہلاک ہو گئے تھے، گاڑی کینیڈا کی جانب سے آرہی تھی اور سرچ پوائنٹ کے قریب پہنچ کر پھٹ گئی۔
رینبو برج کینیڈا کو نیویارک سے ملاتا ہے، جبکہ واقعے کی اطلاع ملتے ہی امریکی حکام ایف بی آئی اور امریکی کسٹمز اور بارڈر پروٹیکشن فورس سمیت جائے وقوع پر پہنچ گئے تھے۔
حکام کے مطابق وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ وہ نیاگرا فال کے قریب پیش آنے والے رینبو برج واقعے پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور صدر جو بائیڈن کو بھی اس حوالے سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔
کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ یہ بہت سنگین صورتحال ہے اور انہوں نے چار کراسنگ کو بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔
نیویارک کی گورنر کیتھی ہوچول نے کہا کہ پولیس اور ایف بی آئی کی مشترکہ دہشت گردی ٹاسک فورس ریاست میں داخلے کے تمام راستوں کی نگرانی کر رہی ہے۔
رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ کار میں دو افراد سوار تھے، جو ایک بارڈر چیک پوائنٹ سے گزری تھی، کار پھر تیز ہوئی اور ایک رکاوٹ سے ٹکرا کر پھٹ گئی۔