بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی شرائط پر گیس کی قیمت میں مزید 200 فیصد اضافے کا امکان ہے۔
گیس کی قیمتوں میں آئی ایم ایف شرائط پر 173 فیصد اضافہ کیا چکا ہے، جولائی میں پی ڈی ایم حکومت نے بنیادی ٹیرف میں 7 روپے کا اضافہ کیا جس کے بعد سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 23 ارب 56 کروڑ بوجھ ڈالنے کے ساتھ کراچی کے لئے بجلی مہنگی کرنے کی بھی تیاری ہے۔
آئی ایم ایف معاہدے کی شرائط پرعملدرآمد کی تیاریاں جاری ہیں، 2024 میں بھی بجلی اور گیس کے نرخوں میں مزید اضافہ کا پلان کیا جارہا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ یکم جنوری سے گیس کی قیمت میں مزید 200 فیصد سے زائد اضافے کا امکان ہے جس سے صارفین کو 458 ارب روپے کا اضافی بوجھ برداشت کرنا پڑے گا۔
یہ بھی پڑھیں:
ایف بی آر نے بینکوں کے منافع پر 40 فیصد کی شرح سے ٹیکس عائدکردیا
بجلی کے نرخوں میں ٹیرف کی ری بیسنگ پر نظرثانی اور جنوری سے جون تک ماہانہ پیداواری لاگت کی بنیاد پراضافے کا بھی امکان ہے۔
حکومت نے آئی ایم ایف کی شرط پر یکم نومبر سے گیس کی قیمتوں میں اضافہ کرکے صارفین پر 400 ارب روپے کا بوجھ منتقل کیا ہے اور یہ سلسلہ مستقل میں بھی جاری رہے گا۔