غزہ میں جنگ بندی کا آغاز فلسطین کے وقت کے مطابق آج صبح سات بجے سے ہوگا۔
اسرائیل کے حکام نے کہا تھا کہ حماس کے ساتھ عارضی جنگ بندی اور رغمالیوں کی رہائی جمعے سے پہلے ممکن نہیں ہے، جبکہ قطری حکام کا کہنا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کا آغازآج صبح 7 بجے ہوگا۔
اسرائیل نے رات گئے غزہ میں رہائشی عمارتوں اور اسپتالوں پر حملے کیے، انڈونیشیا اسپتال کے مرکزی گیٹ پربمباری سے مریضوں سمیت 12 افرادشہید ہوگئے، جس کے بعد انڈونیشیااسپتال سے مریضوں کو خان یونس کے نصیر اسپتال منتقل کردیا گیا۔
اسرائیلی حکام کے مطابق حماس کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے کے باوجود جمعے سے قبل جنگ میں وقفہ کیا جائے گا اور نہ ہی یرغمالیوں کو رہا کیا جائے گا۔
ترجمان قطری وزیر خارجہ کے مطابق جنگ بندی جمعرات سے ہونی تھی، لیکن ایک روز کی تاخیر کا فیصلہ اسرائیل، قطر، مصر اور امریکا نے مل کر کیا، یرغمالیوں کی رہائی پر بات چیت مثبت انداز میں آگے بڑھ رہی ہے۔
قطر جنگ بندی یقینی بنانے کے لیے اسرائیل، امریکا اور حماس کے ساتھ کام کررہا ہے۔
اسرائیل کی حکومت نے جنگ بندی کا معاہدہ بدھ کو منظورکیا تھا اورتوقع تھی کہ اس پر جمعرات کو عملدرآمد ہو جائے گا۔
معاہدے کے مطابق حماس 50 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرے گا، جبکہ اسرائیلی جیلوں سے 150 کے قریب فلسطینی خواتین اور بچوں کو رہائی ملے گی۔
قطری حکام کا کہنا ہے کہ جمعہ کی شام 4 بجے غزہ سے 13 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا جائے گا اور کسی بھی فریق کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی پر نظر رکھی جائے گی۔
قطری حکام نے بتایا کہ غزہ سے رہا کیے جانے والے شہریوں کی فہرستیں موصول ہوئی ہیں، جس کے مطابق ایک ہی خاندان سے تعلق رکھنے والے یرغمالیوں کو ساتھ رہا کیا جائے گا۔
قطر کا کہنا ہے کہ یرغمالیوں کی رہائی خالصتاً انسانی بنیادوں پر ہے، ہماری توجہ خواتین اور بچوں کو جلد از جلد نکالنے پر ہے۔
قطر کا کہنا ہے کہ شمالی اور جنوبی غزہ دونوں میں جامع جنگ بندی ہوگی، جنگ بندی شروع ہوتے ہی امداد کی آمد شروع ہو جائے گی۔
قطری وزیر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ امید ہے یہ جنگ بندی غزہ میں مستقل جنگ بندی کا باعث بنے گی۔
روئٹرز کے مطابق اسرائیلی قومی سلامتی کے مشیر نے کہا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان عارضی جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی جمعے سے قبل ممکن نہیں ہے۔
اسرائیلی میڈیا نے سرکاری افسر کے بیان کا حوالہ دیا، جس نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ حماس کے ساتھ لڑائی میں وقفہ بھی جمعے سے پہلے شروع نہیں ہوگا۔
اسرائیل کی وائے نیٹ نیوز ویب سائٹ نے بتایا ہے کہ اسرائیل کو ابھی تک حماس کی جانب سے رہائی کے لیے بنائے گئے یرغمالیوں کے نام موصول نہیں ہوئے۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ معاہدے کا مطلب یہ نہیں کہ جنگ روک دی جائے گی، معاہدہ ختم ہونے کے بعد پھر کارروائی شروع کریں گے۔
قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان مجید الانصاری نے کہا کہ معاہدہ مستقل جنگ بندی کی جانب پہلا قدم ہے، اقوام متحدہ نے معاہدے کو اہم اور درست سمت میں صحیح قدم قرار دیا۔
سعودی عرب، مصر اور اردن نے جنگ بندی کا خیرمقدم کیا، جبکہ لندن میں میڈیا کو بریفنگ میں وزرائے خارجہ نے کہا کہ معاہدے سے دو ریاستی حل پر گفتگو میں مدد ملے گی۔
سعودی وزیرخارجہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر غزہ کو امداد کی فراہمی برقرار رہنی چاہیے۔
سعودی ولی عہد کا اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی بند کرنے کا مطالبہ
یکطرفہ امریکی پالیسی نے مشرق وسطیٰ میں امن کے امکانات تباہ کردیے، روسی صدر
غزہ میں جنگ بندی کیلئے لندن میں یہودیوں کا مظاہرہ
ترک صدر رجب طیب اردوان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی عوام اب نیتن یاہو کی حمایت نہیں کرتے، اسرائیلی وزیراعظم کو عالمی عدالت انصاف میں لے جانا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ نیتن یاہو کا جانا ٹھہر گیا ہے، مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس کا کہنا ہے کہ غزہ میں لڑائی جنگ نہیں ہے، یہ دہشت گردی ہے۔
یونیسیف نےغزہ کو بچوں کے لیے دنیا کا خطرناک ترین مقام قرار دے دیا ہے۔
یونیسیف کے مطابق ہولناک بمباری اور تباہی سے آدھے سے زیادہ بچے ذہنی مسائل کا شکارہوگئے ہیں، جنہیں فوری دیکھ بھال کی ضرورت ہے۔
ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ غزہ پٹی کے بچے نرسریوں میں سخت حالات میں زندہ رہنے کے لیے جدوجہد کررہے ہیں، جبکہ 10 لاکھ بچے خوراک کے بحران کا شکار ہیں۔
حماس نے غزہ میں اسرائیلی فوجیوں اور ٹینکوں کو قریب سے نشانہ بنانے کی ویڈیو جاری کردی ہے۔
القدس بریگیڈز کا کہنا ہے کہ انہوں نے شمالی غزہ کے پانچ علاقوں میں آنے والی 11 اسرائیلی فوجی گاڑیوں کو نشانہ بنایا۔
اُدھر اسرائیلی حملے میں لبنانی رکن پارلیمنٹ کے بیٹے سمیت حزب اللہ کے پانچ ارکان شہید ہوگئے۔
وائٹ ہاوس کا کہنا ہے کہ امریکی صدر نے اسرائیلی وزیراعظم سے گفتگو میں لبنان سرحد اور مغربی کنارے میں صورتحال پر امن رکھنے پر زور دیا ہے۔