کراچی کے علاقے اورنگی ٹاون ڈکیتی کیس میں گرفتار ڈی ایس پی کی مزید 2 بڑی وارداتوں کو شواہد سامنے آگئے۔
ڈی ایس پی کے ڈکیتی نما چھاپے کی فوٹیج بھی منظرعام پر آگئی، ڈی ایس پی عمیر بجاری نے ڈیفنس، گلشن اقبال اور سہراب گوٹھ میں وارداتیں کیں۔
24 اکتوبر کو گلشن اقبال اور سہراب گوٹھ میں ایک شہری کے 2 گھروں میں کارروائی کی گئی، ڈی ایس پی عمیربجاری نے 15 اہلکاروں کے ساتھ گلشن اقبال 13 ڈی میں واردات کی۔
2 کروڑ روپے کی تلاش میں حنا ٹیرس میں انس دلشاد کے گھر واردات کے انداز میں تلاشی لی گئی، انس دلشاد کو آنکھوں پر پٹی باندھ کر ماموں منصور شیخ کے گھر لایا گیا۔
سہراب گوٹھ پرمنصور قریشی اور اس کے بھائی کے گھر چھاپہ مارا گیا، ڈی ایس پی عمیر بجاری پولیس وین میں گھر کے باہر ناکہ بندی کرکے بیٹھا رہا، 2 گھنٹے تلاشی کے دوران ملزمان گھر سے 2 کروڑ روپے تلاش کرتے رہے، گھر کا لاکر توڑ دیا، ڈیڑھ لاکھ روپے کے پرائز بانڈز دیگر سامان لوٹا گیا۔
اہل خانہ نے الزام لگایا کہ بھائی کے گھر سے بچوں کے اسکول کی فیس ایک لاکھ 25 ہزار روپے لوٹی گئی، چھاپے کے دوران پولیس موبائلوں پر تھانوں کے ناموں اور نمبر پلیٹس کو چھپایا گیا۔
دوسری جانب کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن ڈکیتی کیس میں ملوث ملزم ڈی ایس پی عمیر بجاری کے خلاف مزید شکایات سامنے آنے لگی۔
جوس سینٹر کے مالک عبد الرشید نے درخشاں تھانے میں درخواست دی جس میں یہ انکشاف ہوا کہ عمیر باجاری کی اسپیشل ٹیم نے 18 اکتوبر کو بھی واردات کی تھی۔
درخواست گزار عبد الرشید نے کہا کہ 18 اکتوبر رات 11 بجے سرکاری موبائل میری دکان پر آئی، اہلکار دکان سے 1 لاکھ 75 ہزار کے امپورٹڈ سگریٹ لے گئے۔
جوس سینٹر کے مالک عبد الرشید نے بتایا کہ میں نے 15 پر فون کیا اور تھانے میں تحریری درخواست جمع کرادی، ڈی آئی جی ساؤتھ کو شکایت کی تو مجھے ایس پی کلفٹن کے پاس بھیج دیا اور ایس پی ظفر صدیقی نے مجھے ڈی ایس پی عمیر باجاری کے پاس بھیجا۔
درخواست گزار نے کہا کہ عمیرباجاری کے آفس گیا تو انہوں نے کہا اتنا مال نہیں ہے تمہارا، 30 ہزار کا مال اور 50 ہزار کیش لو معاملہ ختم کرو، میں نے مجبوری میں ہاں کی، مجھ سے کاغذات پر دستخط بھی کرائے۔