میکسیکن اداکارہ میلیسا بیریرا کو فلسطین کی حمایت میں بیان دینے پر ہالی ووڈ فلم سے نکال دیا گیا ہے۔
میلیسا ”سکریم“ فرنچائز کی پانچویں اور چھٹی فلم میں اپنے کرداروں کے لیے جانی جاتی ہیں، جنہوں نے مبینہ طور پر اسرائیل-حماس تنازعے سے متعلق انسٹاگرام پر کچھ پوسٹس کیں اور اس وجہ سے انہیں ”سکریم 7“ سے نکال دیا گیا۔
ہالی ووڈ میڈیا رپورٹس کے مطابق میلیسا بریرانے7 اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملوں کے بعد اسرائیلی فوج کے جوابی حملوں کے حوالے سے ’نسل کشی‘ اور ’نسلی صفائی‘ کے الفاظ استعمال کئے۔
تینتیس سالہ اداکارہ نے جینا اورٹیگا کے ساتھ 2022 میں اس مشہور سیریز میں شمولیت اختیار کی تھی۔
سکریم 7 کے پروڈکشن بینر ”اسپائی گلاس میڈیا“ نے میلیسا کے بیانات کو یہود مخالف قرار دیا، جس کے بعد وہ اب اس ہارر فرنچائز کی آنے والی ساتویں فلم میں نظر نہیں آئیں گی۔
اسپائی گلاس نے اپنے مؤقف میں کہا کہ ’ہمارے یہاں سام دشمنی یا کسی بھی شکل میں نفرت کو بھڑکانے والے بیانات بشمول نسل کشی، نسلی صفائی، ہولوکاسٹ کی تحریف یا ایسی کوئی بھی چیز جو واضح طور پر نفرت انگیز تقریر میں لکیر کو پار کرتی ہو اس کے لیے صفر عدم برداشت ہے۔‘
’فلسطینی انسان ہیں کوئی بے جان چیز نہیں‘
فلسطین کی حالیہ صورتحال پر ہالی ووڈ سمیت دنیا بھر کے اداکار برہم، امریکی صدر کو خط
فلسطین کی حمایت پر بیلا حدید آؤٹ، اسرائیلی ماڈل اِن
میلیسیا کے مداح پراڈکشن کمپنی کے اس رد عمل پر بہت ناراض ہیں اورانھوں نے فلم کے سیکوئیل کا بائیکاٹ کرنے کی دھمکی بھی دی ہے۔
میلیسا نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری میں لکھا کہ ’میں پچھلے دو ہفتوں سے فلسطینی فریق کے بارے میں ویڈیوز اور معلومات تلاش کر رہی ہوں، کیونکہ مغربی میڈیا صرف دوسرا رخ دکھاتا ہے۔ وہ ایسا کیوں کرتے ہیں، میں آپ کو خود اندازہ لگانے دوں گا۔‘