کہاوت ہے کہ ’جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے‘، اور ایک مچھلی نے یہ کہاوت سچ کر دکھائی ہے، دریا کے کنارے ایک مچھلی کا سامنا تین ایسے زبردست شکاریوں سے ہوا جو اسے اپنی بھوک کے لئے شکار کرنا چاہتے تھے لیکن اسے چھ نہیں پائے۔
جنوبی افریقہ کے کروگر نیشنل پارک میں فوٹوگرافر ایڈیل اسنائیڈ نے اپنے کیمرے میں ایک ایسے انوکھے واقعے کو محفوظ کیا اور اس دلچسپ واقعہ کا آنکھوں دیکھا حال ایک ویب سائٹ پر شیئر کیا۔
ان سب شکاریوں کے پاس مچھلی کو اپنی خوراک بنانے میں تیزی، تجربہ اور طاقت کے ساتھ ہر صلاحیت موجود تھی لیکن ’جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے‘۔
ایڈیل نے اپنی ویب سائٹ پر شیئر کیے گئے واقعے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’وہ کروگر نیشنل پارک سے گزرتے ہوئے دریا کے کنارے کچھ دیر کے لئے وہاں رکے تھے۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’یہ صبح کا وقت تھا اور ہلکی بارش ہورہی تھی، اچانک انہوں نے دیکھا کہ ایک بگلہ دریا کنارے چٹان پر آکر بیٹھ گیا اور دریا میں تیرتی مچھلیوں کا شکار کرنے کی کوشش کرنے لگا۔‘
ایڈیل نے بتایا کہ ’اسی دوران ایک بڑی جنگلی چھپکلی بھی وہاں شکار کی خاطر پہنچ گئی۔‘
اسنائیڈ نے بتایا کہ ’اچانک دریا سے ایک مچھلی نے شاید مگرمچھ سے بچنے کے لئے اسی جانب چٹان پر چھلانگ لگادی۔‘
ماہی گیروں کا جیک پاٹ لگ گیا، 100 ٹن کھگا مچھلی کا شکار
کروڑوں سال پرانی سوارڈ فش کی باقیات دریافت
اڑنے والی مچھلیاں، سائنسدان کے ہوش اڑ گئے
’لیکن بدقسمتی سے وہاں دونوں شکاری اپنے اسی شکار کے لئے موجود تھے اور دونوں ایک ساتھ اس مچھلی پر جھپٹ پڑے۔‘
ایڈیل نے بتایا کہ ’بھوکا بگلہ اپنی چونچ میں مچھلی کو دبوچنے ہی والا تھا کہ چھپکلی کے حملہ کرنے سے وہ پیچھے کی جانب اڑ گیا۔‘
’اور بس یہی وہ لمحہ تھا کہ مچھلی نے دونوں سے جان بچانے کے لئے دریا میں دوبارہ ڈبکی لگادی۔‘
اب دونوں شکاریوں کا ایک دوسرے کا منہ دیکھنے کے علاوہ کوئی چارہ نہ تھا۔