پاکستان اور ترکیہ کے مشترکہ ففتھ جنریشن فائٹر جیٹ پروگرام میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، ذرائع کے مطابق پاک ترک ففتھ جنریشن ”ٹی ایف ایکس“ فائٹر جیٹ کی آئندہ ماہ پہلی پرواز کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ شیڈول کے مطابق ٹی ایف ایکس فائٹر جیٹ کی آئندہ ماہ پہلی پرواز طے ہے۔
پاکستان ترکیہ کے ساتھ ففتھ جنریشن اسٹیلتھ ائیر سپیریوریٹی فائٹر جیٹ منصوبے پر کام کر رہا ہے، پاکستان ترک ایرو اسپیس انڈسٹری کے ”ٹی ایف ایکس“ طیارے کے پروگرام کا باضابطہ حصہ بن چکا ہے۔
”ٹی ایف ایکس“ طیارے نے رواں برس اپنی پہلی ٹیکسی کی تھی۔
شیڈول کے مطابق پاک فضائیہ میں پہلا ففتھ جنریشن طیارہ 2030 میں شامل کیا جائے گا۔
ترک ایرو اسپیس انڈسٹری کے ”ٹی ایف ایکس اسٹیلتھ طیارے“ میں امریکی ساختہ جنرل الیکٹرک ایف ون ٹین انجن استعمال کئے جائیں گے۔
امریکا کے اعتراض کی صورت میں پاکستان کے پاس برطانوی ساختہ رولز رائس انجن کا آپشن بھی موجود ہے۔
ترک کمپنی برطانیہ کی رولز رائس کمپنی کے ساتھ مل کر نئے انجن کی تیاری پر بھی کام کر رہی ہے۔
پاک ترک ففتھ جنریشن طیارہ 21 میٹر طویل ہے اور اس کے پروں کا پھیلاؤ 14 میٹر تک ہوگا۔
طیارے کا ٹیک آف وزن 27 ہزار 215 کلو گرام ہوگا اور اس کی زیادہ سے زیادہ رفتار ماک 1.8 جبکہ کومبیٹ رینج 1100 کلومیٹر ہوگی۔
ٹی ایف ایکس طیارے کی سروس سیلنگ 55 ہزار فٹ تک ہو گی۔
پاکستان ترکیہ کے ساتھ نہ صرف ففتھ جنریشن اسٹیلتھ فائٹر جیٹ بلکہ بغیر پائلٹ کے فضائی پلیٹ فارمز کی بھی مشترکہ پیداوار پر بھی کام کر رہا ہے۔
دو اگست 2023 کو کراچی میں ملجم کلاس کورویٹ کی لانچنگ پر ترک نائب وزیر دفاع جلال سمیع توفیقچی نے ٹی ایف ایکس پراجیکٹ پر باضابطہ بات چیت کا اعلان کیا تھا۔
ترک نائب وزیر دفاع کے مطابق 200 کے قریب پاکستانی ماہرین پہلے ہی ٹی ایف ایکس پراجیکٹ کا حصہ بن چکے ہیں۔
ترک ایرو اسپیس کے سی ای او نے فروری 2022 میں ہی ٹی ایف ایکس کو پاک ترک فائٹر پروگرام قرار دیا تھا۔
پاکستان اور ترکیہ دہائی کے آخر میں اپنے ایف سکسٹینز کو فیز آؤٹ کرنا چاہتے ہیں اور انہیں ٹی ایف ایکس فائٹر جیٹس سے بدلنے کے خواہاں ہیں۔
پاک فضائیہ کا نیشنل ایرو اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک ٹی ایف ایکس پراجیکٹ میں متحرک کردار ادا کرے گا۔