امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان میں سیاسی امیدواروں پر کوئی پوزیشن نہیں رکھتے۔ محکمہ خارجہ کے ترجمان نے امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کی اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کی خبروں پر تصدیق یا تردید سے انکار کردیا۔
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملرنے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کی چیئرمین پی ٹی آئی سے جیل میں ملاقات سے متعلق سوال پر کہا کہ پاکستان سمیت کسی بھی دوسرے ملک میں سیاسی عہدے کے امیدواروں پر کوئی پوزیشن نہیں رکھتے۔
ترجمان سے ایک پاکستانی صحافی نے پوچھا تھا کہ کیا وہ ڈونلڈ بلوم کی عمران خان سے ملاقات کی تصدیق یا تردید کریں گے۔
ایک اور سوال پر میتھو ملر نے کہا کہ امریکی ویزے کے منتظر افغان باشندوں کی حفاظت پر حکومت پاکستان سے قریبی اور مستقل رابطے میں ہیں۔
اس سوال پر کہ امریکی اراکین کانگریس نے پاکستان کی امداد روکنے کیلئے خط لکھاہے، امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہاکہ محکمہ خارجہ خط کا جواب اراکین کانگریس کو ہی دے گا۔ اس کے بعد میتھو ملر نے اس امداد کا ذکر دہرایا جس کا اعلان امریکی سفیر نے حال ہی میں کیا ہے۔
ڈونلڈ بلوم چیف الیکشن کمشنر سے کیوں ملے؟ پاکستان میں امریکی سفیر کیملاقاتوں پر واشنگٹن کی وضاحت
امریکی وزرات خارجہ کا اسحاق ڈار اور ڈونلڈ بلوم کی ملاقات سے متعلقسوال کے جواب سے گریز
میتھیو ملر نے امریکی سفیر کی طرف سے پاکستان کے لیے چار نئے پروگرامز کے اعلان کی حمایت کرتے ہوئے کہا بلوچستان پولیس کی سپورٹ اور تربیت کی جائے گی۔۔ پولیس ٹریننگ اسکولز کے لیے 4ملین ڈالر دیے جائیں گے۔
ترجمان نے کہاکہ امداد کا تعلق برسوں سے جاری تعاون سے ہے۔
میتھیو ملر نے مزید کہا کہ حماس کے ساتھ یرغمالیوں سے متعلق معاہدہ قریب ہے لیکن حتمی نہیں ہے، فلسطینی عوام کے لیے انسانی امداد کی فراہمی یرغمالیوں کے معاہدے پر منحصر نہیں ہے۔
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے بتایا ک یہ واضح ہے کہ یرغمالیوں کی رہائی سے مزید انسانی امداد کی فراہمی کے امکانات کھل جائیں گے۔