کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں تاجر کے گھر پر 2 کروڑ روپے کی ڈکیتی کیس میں ڈی ایس پی کی سربراہی میں چھاپہ مار ٹیم براہ راست ڈکیتی میں ملوث نکلی، ڈی ایس پی کو جرائم میں ملوث ہونے پر قصوروار قرار دے دیا گیا جبکہ ایس ایس پی ساؤتھ اور ڈی ایس پی کو عہدے سے ہٹا دیا گیا۔
اورنگی ٹاؤن میں تاجر کے گھر میں 2 کروڑ روپے کی ڈکیتی اور 80 تولہ سونا لوٹنے میں ضلع ساؤتھ پولیس کے افسران کے ملوث ہونے کی تصدیق ہوگئی۔
ڈی آئی جی ویسٹ کی رپورٹ میں ایس ایس پی ساؤتھ عمران قریشی اورزیر تربیت ڈی ایس پی عمیرطارق قصور وار قرار دیا گیا ہے جبکہ ایس ایس پی ساؤتھ عمران قریشی اور ڈی ایس پی عمیر طارق کو معطل کردیا گیا۔
ضلع ساؤتھ پولیس کے ملوث ہونے کی رپورٹ کے بعد ملزمان پولیس اہلکاروں کو حراست میں لے کر ڈی آئی جی آفس ساؤتھ میں منتقل کیا گیا۔
ڈی آئی جی ویسٹ عاصم قائمخانی کی رپورٹ میں ہوشربا انکشافات ہوئے ہیں، 34 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں پولیس چھاپے کو ڈکیتی قرار دے دیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق پولیس زیرتربیت ڈی ایس پی عمیر طارق اور دیگر اہلکاروں نے ڈکیتی کی، یونیفارم میں ملبوس 2 اہلکاروں اور 5 پرائیوٹ افراد نے ایک کروڑ 90 لاکھ روپے، 70 تولہ سونا اور دیگر قیمتی سامان لوٹا اور اور 70 تولے سونا اسکول بیگ میں رکھ کر ڈی ایس پی دفتر لے جایا گیا، ڈکیتی کے وقت زیر تربیت ڈی ایس پی خود گھر کے باہر موجود تھے۔
رپورٹ میں ڈی ایس پی نے بیان دیا کہ ایس ایس پی عمران قریشی کی جانب سے بھیجے گئے مخبروں کی اطلاع پر چھاپہ مارا، گھر کے اندر چھاپے کو ایس ایس پی ساؤتھ کے دیے پرائیوٹ افراد لیڈ کررہے تھے۔
اورنگی ٹاؤن میں 19 نومبر کو پولیس کی وردی میں ملبوس ملزمان کی ڈکیتی کے واقعے میں متاثرہ فیملی کو ڈی آئی جی آفس میں متاثرہ خاندان اور مبینہ ملزم اہلکاروں سے تفتیش کے بعد اہل خانہ کو 70 فیصد سامان لوٹا دیا۔
دوسری جانب رپورٹ میں کچھ اہلکاروں کو کلین چٹ بھی دی گئی ہے، انکوائری میں کلین چٹ ملنے والے اہلکار افسران کا حکم مان رہے تھے جبکہ رپورٹ میں شاہین فورس کے اہلکاروں کو کلین شیٹ دی گئی ہے۔