آئی جی سندھ رفعت مختار راجہ نے کراچی میں رجسٹرڈ غیر ملکیوں کو ہراساں کرنے کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے وائرل ویڈیو کی انکوائری کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی جبکہ 3 پولیس اہلکاروں کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا گیا۔
کراچی میں رجسٹرڈ غیر ملکیوں کو سوشل میڈیا پر ہراساں کرنے کے واقعے پر آئی جی سندھ نے وائرل ویڈیو پر نوٹس لے لیا۔
آئی جی سندھ نے وائرل ویڈیو کی انکوائری کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی اور ڈی آئی جی ایسٹ کو انکوائری کرنے کی ہدایت کردی۔
ڈی آئی جی ایسٹ نے ایس پی گلشن کو انکوائری آفیسر مقرر کردیا جبکہ 3 پولیس اہلکاروں کو گرفتار کر کے ان کے خلاف تھانہ ساٸٹ سپرہاٸی وے میں مقدمہ درج کرلیا گیا، گرفتار اہلکاروں میں دیدار، اللہ بخش اور انور شامل ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ سب انسپیکٹر کو بھی جلد گرفتار کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ کچھ روز قبل ایس پی سہراب گوٹھ کے دفتر میں تارکین وطن بچے سے جھاڑو لگوانے کا معاملہ پیش آیا تھا۔
بجے حسن کا باضابطہ ویڈیو بیان منظر عام پر آگیا، جس میں بچے نے بتایا کہ میں اپنے والدین کے ساتھ دستاویزات کی تصدیق کے لیے پولیس اسٹیشن گیا تھا، اپنے لواحقین کے ہمراہ افغان مہاجرین کے تصدیقی عمل کے لیے موجود تھا، اسی دوران ایک خاتون نے کہا صحن میں جھاڑو لگاؤ 100 روپے دوں گی، میں جھاڑو لگا رہا تھا تو میری ویڈیو بنائی گئی، جھاڑو لگانے کے بعد مجھے 100 روپے بھی نہیں دیے اور چلی گئی۔
بچے حسن کے ماموں خان محمد نے بتایا کہ میں اپنے بھانجوں کے ساتھ موجود تھا، خاتون نے بھانجے کو جھاڑو لگانے کا کہا، بچے نے 100 روپے کے لیے جھاڑو لگایا، خاتون نے جھاڑو لگوانے کے بعد 100 روپے بھی نہیں دیے۔