پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں محمد نواز شریف کا کہنا ہے کہ خاور مانیکا کا انٹرویو دیکھا ہے، ان باتوں کے بعد ان کو ریاست مدینہ کانام نہیں لینا چاہیے تھا۔
چئیرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیراعظم کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا نے گزشتہ روز ایک انٹرویو میں ان پر سنگین الزامات لگاتے ہوئے کہا تھا کہ ’عمران خان نے پیری مریدی کی آڑ میں ہمارا ہنستا بستا گھر برباد کردیا‘۔
خاو مانیکا نے یہاں تک کہا کہ ’عمران اور زلفی میری اجازت کے بغیر اور غیر موجودگی میں دو دو گھنٹے گھر آکر بیٹھتے تھے، بشریٰ بی بی اور عمران خان کی رات گئے دیر تک چھپ چھپ کر باتیں ہوتی تھیں‘۔
اسی حوالے سے جب اسلام آباد ہائی کورٹ میں صحافی نے نواز شریف سے سوال کیا کہ ’میاں صاحب کیا آپ نے خاور مانیکا کا انٹرویو دیکھا ہے؟‘
تو اس پر انہوں نے جواب دیا کہ ’جی دیکھا ہے‘۔
نواز شریف نے مزید کہا کہ ان باتوں کے بعد ان کوریاست مدینہ کا نام نہیں لینا چاہیے تھا۔
صحافی نے سوال کیا کہ خاور مانیکا نے جو کچھ کہا ہے اس کے بعد رانا ثناء اللہ نے جو ”در فٹے منہ“ والی بات کی تھی کیا وہ درست ہے؟
جس پر نواز شریف نے کہا کہ جو باتیں انہوں نے کی ہیں، میرا نہیں خیال کہ اس کے بعد ریاست مدینہ کا نام لینا چاہیے تھا۔
صحافی نے کہا کہ ریاست مدینہ کا تو وہ نام لیتے تھے لیکن کیا اب اصل چہرہ سامنے آ گیا ہے، عمران خان کیا گل کھلاتے رہے؟
جس پر نواز شریف نے کہا کہ ’میں نے تو کہا ہے کہ جو باتیں انہوں نے کی ہیں پھر اس کے بعد ریاست مدینہ کا نام نہیں لینا چاہیے‘۔
دوسری جانب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران مولانا فضل الرحمان سے ایک رپورٹر نے خاور مانیکا کے انٹرویو کے بارے میں سوال کرنا چاہا تو انہوں نے آدھے میں ہی ٹوک دیا کہ وہ اس حوالے سے بات نہیں کریں گے۔