مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ مسلم لیگ نون اکثریت سے حکومت بنائے گی، نواز شریف وزیراعظم اور شہباز شریف پنجاب کے وزیر اعلی بنیں گے، کوئی رکاوٹ ہوئی تو کسی اور کو عبوری وزیراعظم بنایا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا عدم اعتماد کی تحریک میں دوستوں نے ووٹ کاسٹ نہیں کیا تھا، اپوزیشن کے اسمبلی سے بھاگنے پر دوست اپوزیشن میں جاکر بیٹھے،مریم نواز اور حمزہ شہباز کو موقع ملتا ہے تو وہ کیوں حکومت میں شامل نہیں ہوں گے۔
منگل کو سابق وفاقی وزیر رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پنجاب کی ضرورت ہے کہ شہبازشریف دوبارہ وزیراعلیٰ بنیں، شہبازشریف کسی بھی حیثیت میں نوازشریف کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہیں۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پنجاب میں ترقی کا سفر جہاں رکا تھا وہیں سے شروع ہوگا، مریم نواز اور حمزہ شہباز کو موقع ملتا ہے تو وہ کیوں حکومت میں شامل نہیں ہوں گے، ہم ہرقیمت میں یہ چاہتے ہیں کہ ہم اکثریت حاصل کریں۔
مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر کا مزید کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان 9 مئی کو ایک حادثے کا شکار ہوگئے، چیئرمین پی ٹی آئی کے ساتھ جو ہورہا ہے وہ ان کا اپنا کیا دھرا ہے، ہمیں کوئی خدشہ نہیں، عمران خان 100 دفعہ آئیں۔
اس سے قبل لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے آئین کے خلاف پنجاب اور خیبر پختونخوا اسمبلیاں توڑیں، وہ چاہتے تھے اسٹیبلشمنٹ ان کا ساتھ دے، عدم اعتماد کی تحریک میں دوستوں نے ووٹ کاسٹ نہیں کیا تھا اور اپوزیشن کے اسمبلی سے بھاگنے پر دوست اپوزیشن میں جاکر بیٹھے۔
رانا ثنا کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن ملک میں اکثریت سے حکومت بنائے گی اور انتخابات میں جنوبی پنجاب سے بھی کامیابی حاصل کرے گی، دوستوں کو پارٹی میں شمولیت پرخوش آمدید کہتا ہوں، مزید کچھ دوست آنے والے دنوں میں ن لیگ کا حصہ بنیں گے۔
لیگی رہنما نے کہا کہ مسلم لیگ ن ملک کو بحرانوں سے نکالے گی، پہلے بھی نوازشریف نے ملک کو مشکلات سے نکالا، ن لیگ کی حکومت ملک کو کامیابی کی طرف لے کر آئی، ملک کو ایک بار پھر ترقی کی راہ پرگامزن کریں گے، ہمارا دعویٰ امید نہیں، یقین کا ہے، پہلے بھی بحرانوں سے نکالا پھر نکالیں گے، آج ملک میں جمہوریت آگےبڑھ رہی ہے، ملک کو بحران سے نکالنے کے لیے سب کو ساتھ لےکرچلنا ہوگا۔
راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ پنجاب میں الیکشن لڑنے کے لیے پیپلزپارٹی کو ہمارے خلاف بیانیہ نہیں بنانا چاہیئے، بلاول بھٹومحترم ہیں، ہم نے ایک ساتھ کام کیا ہے، گزشتہ دنوں گندی سیاست کی وجہ سے ملک بحرانوں کاشکارہوا، بلاول کو ایسی زبان استعمال نہیں کرنی چاہیے، ہم تلخیاں کم کریں گے، بڑھائیں گے نہیں۔
رانا ثناء اللہ کا مزید کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے آئین کے خلاف اسمبلی توڑی، عمران خان چاہتے تھے اسٹیبلشمنٹ ان کا ساتھ دے، آج ملک میں جمہوریت آگے بڑھ رہی ہے۔