استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی ایک ساتھ 32 وکٹیں گرا دیں۔
استحکام پاکستان پارٹی سندھ کی قیادت کواہم سیاسی کامیابی ملی ہے اور پی ٹی آئی کو سندھ میں بڑا سیاسی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے، کیوں کہ استحکام پاکستان پارٹی (IPP) نے تحریک انصاف کی بیک وقت 32 وکٹیں گرا دی ہیں۔
گزشتہ رات گئے آئی پی پی کے صوبائی صدرمحمود مولوی کے گھر اہم بیٹھک ہوئی، جس میں تحریک انصاف کے سندھ کے ارکان نے شرکت کی اور استحکام پارٹی میں شمولیت کا فیصلہ کیا گیا۔
آئی پی پی میں شامل ہونے والوں میں کے ایم سی میں پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر منتخب ہونے والے اسد امان اور ان کے ساتھ 31 دیگر یوسی چیئرمینز شامل ہیں۔ مذکورہ یوسی چیئرمنز نے جماعت اسلامی کے حافظ نعیم الرحمان کی حمایت سے انکار کیا تھا اور میئر کے انتخابات کے بائیکاٹ کے باعث مرتضی وہاب میئرکراچی بن گئے تھے۔
آئی پی پی کے صوبائی جنرل سیکریٹری علی جونیجو نے پی ٹی آئی کے رہنماؤں کو اپنی جماعت میں شمولیت پر خوش آمدید کہا۔
دوسری جانب استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) میں سیاسی رہنماؤں كی شمولیت كا سلسلہ جاری ہے، سابق ایم پی اے سلمان ملک ساتھیوں سمیت پارٹی میں شامل ہوگئے۔
پیٹرن انچیف استحكام پاكستان پارٹی جہانگیر ترین سے سابق ایم پی اے سلمان ملک اور عفیف صدیقی نے ملاقات کی اور پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا۔
ملاقات میں فردوس عاشق اعوان،عون چوہدری اور نعمان لنگڑیال سمیت دیگر رہنما بھی شریک ہوئے۔
سلمان ملک اور عفیف صدیقی نے جہانگیر ترین کی قیادت پر اعتماد كا اظہار کیا۔