سپریم کورٹ نے بیوی کوحق مہرنہ دینے والے شوہر پر ایک لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کردیا اور ریمارکس دیئے کہ اگر30 روز میں حق مہر ادا نہ کیا گیا تو قانونی کارروائی کی جائے۔
سپریم کورٹ میں بیوی کو حق مہر کی رقم دینے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے درخواست گزار کے وکیل سے استفسار کیا کہ درخواست گزار کی کتنی بیویاں ہیں۔ جس پر وکیل نے بتایا کہ اس کی 2 بیویاں ہیں۔
نکاح نامہ میں لکھے 5 لاکھ حق مہر 6 سال تک نہ ادا کرنے پر وکیل درخواستگزارکی سرزنش کردی، اور چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ حق مہر بیوی کا حق ہے، اسے کیوں نہیں دیا، آپ کو اب 10 لاکھ ادا کرنے کا حکم جاری کررہے ہیں ، تاکہ آئندہ ایسے کیسز عدالت میں نہ لائیں۔
وکیل درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ میں اپنا کیس واپس لیتا ہوں۔
جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ایسے نہیں ہوگا،جب مرضی آپ کیس واپس لے لیں، 6 سال آپ نے بیوی کو حق نہیں دیا اور اب سپریم کورٹ آگئے، قانون پسند نہیں تو کم از کم اسلام کا ہی احترام کر لیں۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اب انصاف ملے گا تو دونوں طرف ملنا چاہیے۔ عدالت نے بیوی کو حق مہر نہ دینے پر درخواست گزار شوہر کو ایک لاکھ جرمانہ عائد کردیا، اور ریمارکس دیئے کہ ایک ماہ میں حق مہر ادا کرکے فیملی کورٹ کو آگاہ کریں اور دستاویزات جمع کروائیں، اگر 30 روز میں حق مہر ادا نہ کیا گیا تو قانونی کارروائی کی جائے۔