مبینہ کرپشن کے الزام میں سندھ کے 11 ایجوکیشن افسران اور ہیڈ ماسٹرز کے خلاف تحقیقات کا حکم دے دیا گیا۔
محکمہ تعلیم سندھ نے جعلی اساتذہ کی مبینہ کرپشن کا نوٹس لیتے ہوئے کرپشن میں ملوث 11 ایجوکیشن افسران اور ہیڈ ماسٹرز کے خلاف تحقیقات کا حکم دیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جمشید ٹاؤن، ملیر، لیاری کے ٹی ای اوز محکمے کے ریڈار پر آگئے، جمشید میمن، ریاض، علی اصغر، روبینہ، عائشہ، نیئر سلطانہ، مکیش،کرشن گوپال، ثمینہ اور فرزانہ کے ناموں سے رقم نکالی گئی۔
ذرائع کے مطابق مذکورہ ٹی ای اوز کے پاس ایجوکیشن افسر کے اختیارات تھے، محکمہ تعلیم نے افسران کے بیان قلمبند کر کے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔
یہ بھی پڑھیں:
سپریم کورٹ کا محکمہ تعلیم سندھ میں جعلی بھرتیوں پرتحقیقاتی کمیٹیبنانے کا حکم
محکمہ اینٹی کرپشن سندھ میں 5 سال میں 1600 انکوائریز مکمل نہہوسکیں
محکمہ تعلیم سندھ کی جانب سے ڈائریکٹر کراچی کو ایجوکیشن افسران کے خلاف تحقیقات کرنے کی ہدایات کی گئی ہے۔