بلوچستان کے محکمہ صحت میں 37 کروڑ روپے کے مشکوک اخراجات کا انکشاف ہوا ہے۔
محکمہ خزانہ کے ذرائع کے مطابق بولان میڈیکل کمپلیکس اسپتال کوئٹہ میں 34 کروڑ 47 لاکھ روپے کی ادویات کی خریداری کا ریکارڈ غائب ہے، اتنی بڑی رقم کی ادویات کی خریداری مالی سال 2020-21 میں کی گئی تھی۔
ذرائع کے مطابق دسمبر 2022 کو محکمہ صحت کی جانب سے بتایا گیا کہ ریکارڈ سابق کیشیئر کی تحویل میں ہے، محکمہ صحت کے آڈٹ رپورٹ کی تیاری تک ادویات کی خریداری کا ریکارڈ پیش نہیں کیا جاسکا۔
ذرائع محکمہ خزانہ کا کہنا ہے کہ بی ایم سی اسپتال نے مالی سال 2020-21 میں مختلف ذرائع سے تین کروڑ روپے کا ریونیو اکھٹا کیا، ان 3 کروڑ میں سے صرف 91 لاکھ روپے سرکاری خزانے میں جمع کئے گئے، جبکہ 2 کروڑ 9 لاکھ روپے سرکاری خزانے میں جمع نہیں کیے گئے۔
محکمہ خزانہ کا کہنا ہے کہ شبہ ہے سرکاری خزانہ میں جمع نہ ہونے والی رقم خورد برد کا شکار ہوئی۔
آڈٹ رپورٹ میں دونوں کیسز میں ذمہ داروں کا تعین کرنے اور ان کے خلاف کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔