ڈیفنس میں دو روز قبل ڈرم سے خاتون کی لاش ملی تھی، لاش کو ٹھکانے لگانے والا سہولت کار گرفتار کرلیا گیا ہے۔ مقتولہ شادی شدہ اور بہاولپور کی رہائشی تھی۔
17 نومبر کو کراچی کے علاقے ڈیفنس کے ایک خالی پلاٹ سے ڈرم سے خاتون کی لاش ملی تھی، پولیس نے اندھے قتل کے معمہ حل کرلیا گیا ہے اور کارروائی کرکے ایک ملزم کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے۔
ڈی آئی جی جنوبی اسد رضا کے مطابق مقتولہ کی شناخت وزیر مائی عرف حسینہ کے نام سے ہوئی، اس کا تعلق بہاولپور سے تھا اور وہ شادی شدہ تھی، جب کہ اس کا شوہر بہاولپور میں رہتا ہے، جسے مقدمہ درج کرانے کے لیے کراچی بلایا ہے، ورثہ مقدمہ درج نہیں کراتے تو سرکاری مدعیت میں مقدمہ درج ہوگا۔
ڈی آئی جی ساؤتھ نے بتایا کہ واقعہ میں ملوث ایک ملزم کو گرفتار کیا گیا ہے جس کی شناخت عادل کے نام سے ہوئی، اور اس کا ابتدائی بیان ریکارڈ کر لیا گیا ہے۔
ڈی آئی جی ساؤتھ کے مطابق ملزم نے بتایا کہ میں اور حضرت اللہ جب گھرپہنچے تو حسینہ کا قتل ہو چکا تھا، اور اس کی لاش ڈرم میں پڑی ہوئی تھی، ہم نے ڈرم بند کرکے لاش کو خالی پلاٹ میں پھینکا۔
ملزم عادل نے بتایا کہ وزیر مائی عرف حسینہ کا قتل صہیب نے کیا ہے، وہ گھر آیا اور دیکھا کہ حسینہ کسی اور سے بات کررہی ہے، جس پر صہیب طیش میں آگیا اور اس نے حسینہ کا قتل کردیا۔
ڈی آئی جی ساوتھ کا کہنا ہے کہ عادل نے لاش ٹھکانے لگانے میں سہولت کاری کی تھی، ملزم صہیب، حضرت اللہ کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں، اطلاعات ہیں ملزم حضرت اللہ جھنڈولہ فرار ہوگیا ہے۔