Aaj Logo

شائع 18 نومبر 2023 06:12pm

غزہ میں جنگ بندی کے مطالبے پر مجھے برطانوی ڈپٹی ہائی کمیشن سے باہر نکال دیا گیا، شیما کرمانی

سماجی کارکن، کلاسیکل ڈانسر، اور ثقافتی ایکشن گروپ ”تحریکِ نسواں“ کی بانی شیما کرمانی کو برطانوی ڈپٹی ہائی کمیشن میں منعقدہ ایک پروگرام کے دوران غزہ کے عوام کے حق میں نعرہ لگانے پر تقریب سے نکال دیا گیا۔

یہ تقریب جمعہ کو کنگ چارلس سوم کی سالگرہ منانے کے لیے منعقد کی گئی تھی، مہمانوں میں کئی فنکار، سیاست دان، اراکین پارلیمنٹ، بیوروکریٹس اور دیگر حکام بھی شامل تھے۔

شیما کرمانی نے ڈان کو بتایا کہ جب پروگرام میں تقریروں کا سلسلہ جاری تھو تو اس دوران انہوں نے نعرہ لگایا ”سیز فائر ناؤ“ (فوراً جنگ بندی)۔

جس کے بعد سیکیورٹی اہلکاروں نے زبردستی انہیں وہاں سے نکالنے کی کوشش کی۔

شیما نے کہا کہ ’اس وقت جب میں نے ان سے کہا کہ مجھے ہاتھ نہ لگائیں، میں خود باہر چلی جاؤں گی‘۔

شیما کرمانی کے اس اقدام کو سوشل میڈیا پر کافی پذیرائی مل رہی ہے۔

ای سوشل میڈیا صارف نے کہا کہ ’شیما کرمانی نے حق ادا کردیا‘۔

جبکہ ایمان زینب مزاری نے لکھا کہ ’سہون شریف ہو یا وہاں (ڈپٹی ہائی کمشنر آفس)، شیما کرمانی میں ہمت ہے، افسوس کی بات ہے کہ ایک بھی پاکستانی ان کے ساتھ باہر نہیں آیا‘۔

شیما کرمانی کا اپنے مؤقف میں کہنا تھا کہ ’وہ تمام برطانوی حکومت اور شاہی خاندان کو غزہ میں ہونے والے مظالم کا ذکر کیے بغیر مبارکباد دے رہے تھے۔ مجھے صرف جو کرنا تھا میں نے کیا۔ میں خاموش نہیں رہ سکتی تھی۔‘

انہوں نے کہا کہ ’افسوس کی بات ہے جب دوسرے مہمانوں نے مجھے باہر پھینکتے ہوئے اور مجھے جاتے ہوئے دیکھا تو ان میں سے کسی نے بھی، یہاں تک کہ ان میں سے کسی ایک نے بھی موقف اختیار کرنے اور میرے ساتھ شامل ہونے کا فیصلہ نہیں کیا۔‘

ڈان نیوز سے بات کرتے ہوئے برطانوی ڈپٹی ہائی کمیشن کے ترجمان نے کہا کہ محترمہ کرمانی ’برطانوی ڈپٹی ہائی کمشنر کی پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی کے بارے میں ایک اہم تقریر‘ کے دوران چیخ رہی تھیں۔

ترجمان نے مزید کہا کہ اسی دوران ’سیکورٹی اہلکار انہیں چیخنے چلانے سے روکنے کے لیے آگے آئے۔ لیکن پھر وہ خود ہی چلی گئیں۔ اس لیے یہ کہنا درست نہیں ہوگا کہ ہم نے انہیں باہر پھینکا‘۔

Read Comments