ورلڈ کپ 2023 اب اپنے آخری مرحلے میں ہے، ٹورنامنٹ کا اختتام 19 نومبر کو فائنل میچ کے ساتھ ہوگا تاہم اب تک 9 کھلاڑیوں نے اس ٹورنامنٹ میں سب سے مضبوط کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے ورلڈ کپ 2023 کے لیے پلیئر آف دی ٹورنامنٹ کے ایوارڈ کے لیے نامزد کردیا۔
گلین میکسویل نے ممبئی میں مشکلات کے باوجود شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا جبکہ وراٹ کوہلی نے بھی ممبئی کے وانکھڈے اسٹیڈیم میں ریکارڈ توڑ سنچری اسکور کرکے تاریخ رقم کی۔
رواں ورلڈ کپ میں بھارتی فاسٹ بولر محمد شامی سمیت دیگر کھلاڑیوں نے بھی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا، اس کے علاوہ پلیئر آف دی ٹورنامنٹ کی نامزدگیوں کی فہرست میں ایسے کھلاڑی بھی شامل ہیں جنہوں نے گروپ اسٹیج سے لیکر ناک آؤٹ مرحلے میں بھی مسلسل زبردست پرفامنس دی۔
ورلڈ کپ 2023 کا فائنل میزبان بھارت اور 5 بار چیمپیئن آسٹریلیا کے خلاف کل احمد آباد میں ہوگا، اب دیکھا یہ ہے کہ اس مقابلے کے اختتام پر میگا ایونٹ کا بہترین کھلاڑی کون قرقار پائے گا۔
ویرات کوہلی کا نام اس فہرست میں فی الوقت سب سے اوپر ہے اور وہ یہ ایوارڈ جیتنے کے مضبوط امیدوار ہیں، انہوں نے نیوزی لینڈ کے خلاف سیمی فائنل میچ میں ایک اور شاندار سنچری کے بعد ٹورنامنٹ میں 700 رنز کا سنگ میل عبور کیا ہے۔
سابق بھارتی کپتان نے ورلڈ کپ کے 10 میچز میں 101 رنز کی اوسط سے 711 رنز اسکور کیے جن میں 3 سنچریاں اور 5 نصف سنچریاں شامل ہیں۔
آسٹریلیا کی ٹی 20 ورلڈ کپ 2021 کی فتح میں اہم کردار ادا کرنے والے ایڈم زمپا ایک بار پھر بڑے اسٹیج پر اپنے ملک کے لئے کھڑے ہوئے ہیں۔
ایڈم زمپا نے نیدر لینڈرز اور سری لنکا ہی نہیں بلکہ انگلینڈ، نیوزی لینڈ سمیت پاکستان جیسی بڑی ٹیموں کے خلاف شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور مخالف ٹیم کے اہم کھلاڑیوں کو اپنی جادوگیری بولنگ کی بدولت پویلیئن کی راہ دکھائی۔
آسٹریلوی لیگ اسپنر نے رواں ورلڈ کپ میں اپنی ٹۓیم کی 10 میچز میں نمائندگی کی جس میں وہ 22 وکٹیں لینے میں کامیاب ہوئے۔
جنوبی افریقا کے وکٹ کیپر بیٹر کوئنٹن ڈی کوک ٹورنامنٹ کے بیشتر حصے میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑیوں میں شامل تھے، بائیں ہاتھ کے بلے باز نے ایونٹ کے دوران 591 رنز بنائے۔
کوئنٹن ڈی کوک نے 10 میچز میں 59 رنز کی اوسط سے 591 رنز بنائے جبکہ وہ 4 سنچریوں کے ساتھ اس وقت ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ سنچریاں اسکور کرنے والے بلے باز ہیں۔
بھارتی گیند باز محمد شامی میگا ایونٹ کے ابتدائی میچز میں ٹیم کی نمائندگی سے محروم رہے تاہم بھارت کے پانچویں میچ میں موقع ملنے پر ہی انہوں نے کئی کھلاڑیوں کا کریز پر ٹکنا محال کردیا۔
محمد شامی نے صرف 6 میچز میں 23 وکٹیں حاصل کرکے بھارت کو ورلڈ کپ 2023 کے فائنل میں رسائی حاصل کروائی، انہوں نے 2 میچز میں 5 اور سیمی فائنل میں 7 وکٹیں حاصل کرکے مین آف دی میچ ایوارڈ بھی اپنے نام کیا ہے۔
نیوزی لینڈ کے ابھرتے ستارے رچن رویندر کی اپنے پہلے ہی ورلڈ کپ میں بہترین آل راؤنڈ پرفامنس انگلینڈ کے خلاف ٹورنامنٹ کے افتتاحی میچ میں سامنے آئی جہاں انہوں نے ناقابل شکست 123 رنز بنائے جبکہ میگا ایونٹ میں 5 وکٹیں بھی حاصل کیں۔
آسٹریلوی آل راونڈر گلین میکسویل اپنی جارحانہ بیٹنگ اور مشکل وقت میں کھلاڑی کی وکٹ حاصل کرنے کے لیے جانے جاتے ہیں، انہوں نے اپنی ناقابل یقین بلے اور ناقابل شکست بلے بازی سے افغانستان کو نہ صرف سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر کیا بلکہ اپنے چکھے اور چوکوں سے شائقین کرکٹ کے حوش بھی اڑا دیے۔
بھارت کے کپتان روہت شرما ٹورنامنٹ کے بہترین اوپنر اور بہترین کپتان رہے ہیں، بلے باز کی حیثیت سے روہت شرما نے اپنے بلے سے بھارت کو جارحانہ آغاز فراہم کیا۔
بطور کپتان روہت شرما اپنے فیلڈ سیٹ، بولنگ میں تبدیلی اور دیگر معمولی عوامل کے ساتھ جارحانہ رہے ہیں، روہت نے بلے سے 123 سے زیادہ کے اسٹرائیک ریٹ سے 550 رنز بنائے ہیں، جس میں ایک سنچری اور تین نصف سنچریاں پہلے ہی ان کے نام ہیں۔
روہت نے پاور پلے کے دوران اپنا سب سے بڑا نقصان کیا اور ان کا 124.15 کا اسٹرائیک ریٹ ٹورنامنٹ میں تمام بلے بازوں کے لیے ٹاپ 10 میں شامل ہے۔
ورلڈ کپ کے دوران بھارتی فاسٹ بولر جسپریت بھمرا ٹورنامنٹ کے بہترین گیند بازوں میں سے ایک رہے ہیں۔
پاور پلے اوورز میں جسپریت بھمرا نے بہت اچھی اکانومی پر وکٹیں حاصل کی ہیں، درمیانی اوورز میں بمرا نے کچھ اچھے اسپیل کرائے ہیں جبکہ ڈیتھ اوورز میں بھی وہ کافی بہتر بولر ثابت ہوئے ہیں۔
افغانستان کے خلاف 39 رنز دے کر 4 وکٹیں حاصل کرنے کے باوجود انہوں نے ورلڈ کپ کے 5 دیگر میچوں میں کئی وکٹیں حاصل کیں، بھمرا 10 اننگز میں بمرا 18 وکٹیں حاصل کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔
نیوزی لینڈ کے مڈل آرڈر بیٹر ڈیرل مچل نے ون ڈے ورلڈ کپ 2023 کے گروپ مرحلے اور سیمی فائنل دونوں میں بھارت کے خلاف 2 شاندار اننگز کھیلیں۔
مڈل آرڈر بلے باز ٹورنامنٹ کے بہترین بلے بازوں میں سے ایک رہا ہے، انہوں نے ٹورنامنٹ میں مچل نے 552 رنز بنائے اور اپنی کلین اسٹرائیکنگ سے شائقین کو متاثر کیا۔