رواں مالی سال 24-2023 کے ابتدائی چار ماہ کے دوران پاکستان کی ٹیکسٹائل برآمدات میں ساڑھے 5 ارب ڈالر جب کہ 6.33 فیصد کی کمی ہوئی ہے۔
قومی ادارہ شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ جولائی تا اکتوبر کے دوران ملک کی ٹیکسٹائل برآمدات میں تقریبا 6.33 فیصد کمی واقع ہوئی اور یہ 5.565 ارب ڈالر رہی جو 2022-23 کے اسی عرصے میں 5.940 ارب ڈالر تھی۔
مالی سال 2023-24ء کے جولائی تا اکتوبر کے دوران ملکی برآمدات 9.6 ارب ڈالر رہیں جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے دوران 9.554 ارب ڈالر تھیں جو 0.48 فیصد کمی کو ظاہر کرتی ہیں۔
ادارہ شماریات کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ اکتوبر 2023ء میں ماہانہ بنیادوں پر ٹیکسٹائل برآمدات میں 5.61 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جوکہ 1.437 ارب ڈالر رہا۔
سال بہ سال کی بنیاد پر اکتوبر 2023 میں ٹیکسٹائل برآمدات میں 5.92 فیصد اضافہ ہوا جبکہ اکتوبر 2022 میں یہ 1.356 ارب ڈالر تھی۔
اکتوبر 2023 ء میں برآمدات 2.690 ارب ڈالر رہیں جو ستمبر 2023 میں 2.476 ارب ڈالر کے مقابلے میں 8.64 فیصد اور اکتوبر 2022 میں 2.384 ارب ڈالر کے مقابلے میں 12.84 فیصد اضافہ ریکارڈ کی گئیں۔
رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران کاٹن یارن کی برآمدات میں 42.85 فیصد اضافہ ہوا اور یہ 407.564 ملین ڈالر رہی جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے دوران 285.315 ملین ڈالر تھی۔
سال بہ سال کی بنیاد پر سوتی دھاگے کی برآمدات میں 87.88 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور یہ 49.052 ملین ڈالر کے مقابلے میں 92.160 ملین ڈالر رہی جبکہ ایم او ایم کی بنیاد پر ستمبر 2023 میں 113.567 ملین ڈالر کے مقابلے میں 18.85 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔
رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ کے دوران چاول کی برآمدات میں 30.12 فیصد اضافہ ہوا اور یہ 546.261 ملین ڈالر کے مقابلے میں 710.788 ملین ڈالر رہی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ مالی سال 24-2023 کے پہلے چار ماہ کے دوران فوڈ گروپ کی برآمدات میں 30.29 فیصد اضافہ ہوا اور یہ 1.944 ارب ڈالر رہی جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے دوران 1.492 ارب ڈالر تھی۔