پنجاب حکومت نے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کی تحقیقات کے مطابق کھانسی کے 5 غیر معیاری سیرپس پر پابندی عائد کردی جبکہ مالدیپ کی شکایت پر تحقیقات میں پانچوں سیرپس میں الکوحل کی زیادہ مقدار کی تصدیق ہو گئی۔
وزیر پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈاکٹر جمال ناصر نے بتایا کہ حکومت پنجاب نے کھانسی کے 5 سیرپس پر پابندی عائد کردی، ڈبلیو ایچ او کی تحقیقات میں ان سیرپس میں الکوحل کی زیادہ مقدار کی تصدیق ہوگئی۔
ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا کہ ملک کی بدنامی کا باعث بننے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، لاہور میں تیار کردہ کھانسی کے یہ سیرپ بیرون ملک بھی سپلائی کیے جاتے تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مالدیپ کی شکایت پر ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے تحقیقات کیں، ڈریپ کی سفارش پر حکومت پنجاب نے میو کورڈ، الرگو، الکوفن، امیڈون اور زن سیل پر پابندی عائد کر دی ہے، پنجاب بھر کے تمام میڈیکل اسٹورز سے ان سیرپس کا اسٹاک فوری طور پر اٹھایا جا رہا ہے۔
نگراں وزیرصحت پنجاب کا یہ بھی کہنا تھا کہ سیرپ تیار کرنے والی فیکٹری کو سر بمہر کیا جا رہا ہے اور ذمہ داروں کے خلاف زیرو ٹالرنس سے کام لیا جائے گا۔
کھانسی کا سیرپ پینے سے بچوں کی اموات پر بھارتی دوا ساز کمپنی کے 3ملازمین گرفتار
عالمی ادارہ صحت نے کھانسی کے ایک اور بھارتی شربت سے متعلق الرٹ جاریکردیا